Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بہاولپور چڑیا گھر میں شیروں کے حملے سے شہری ہلاک، ’ہڈیاں دکھائی دے رہی تھیں‘

چڑیا گھر کے ملازم کے مطابق ہلاک ہونے والے شہری کے جسم پر پنجوں اور شیروں کے دانتوں کے نشان تھے (فوٹو: ریسکیو 1122)
صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپور میں چڑیا گھر کے پنجرے میں چار بنگالی اور خونخوار شیر موجود تھے، جبکہ وہ اکیلا پنجرے میں اپنی موت کو سامنے دیکھتے ہوئے لڑ رہا تھا۔ پنجرے کے قریب سیڑھیوں سے گرنے کے بعد اُسے شاید اندازہ ہوگیا تھا کہ اب اُس کے لیے یہاں سے زندہ نکلنا ممکن نہیں۔
 مبینہ طور پر رات کے اندھیرے میں شیروں کے ساتھ لڑنے والے نامعلوم شہری نے اپنی جان بچانے کے کئی جتن کیے، لیکن صبح کی روشنی اُس کے جسم کی ہڈیوں پر پڑی۔ اُس کے جسم سے زیادہ تر گوشت بنگالی شیر نوچ نوچ کر کھا چکے تھے اور وہ بھرپور کوشش کے باوجود اپنی جان بچانے میں ناکام ہوچکا تھا۔
یہ افسوسناک واقعہ بہاولپور شیر باغ چڑیا گھر میں رونما ہوا۔ مقامی شہری فاروق ملک اس وقت شیر باغ چڑیا گھر میں موجود ہیں۔ اُنہوں نے اُردو نیوز کو بتایا ’اس وقت پنجرے میں کہیں کہیں نامعلوم شہری کا گوشت پڑا ہے جبکہ اُس کی لاش ریسکیو اہلکار ہسپتال منتقل کر چکے ہیں۔ اس کی ہڈیاں دکھائی دے رہی تھیں۔‘
 ریسکیو 1122 کے مطابق انہیں دوپہر 12 بج کر 30 منٹ پر کال موصول ہوئی جس کے بعد ریسکیو عملہ شیر باغ چڑیا گھر پہنچا اور لاش کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
 ’امکان ہے کہ یہ واقعہ رات کے وقت پیش آیا ہو لیکن لاش کا فرینزک کیا جا رہا ہے اس لیے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔‘
 متعلقہ چڑیا گھر کی انتظامیہ اس واقعے پر تاحال مؤقف دینے سے گریز کر رہی ہے، تاہم چڑیا گھر کی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ’ہمیں کچھ نہیں معلوم کہ یہ شخص چڑیا گھر میں کب اور کیسے داخل ہوا اور یہ یہاں کیا کر رہا تھا؟ ہم شک بھی نہیں کر سکتے کہ یہ چور تھا یا نشئی تھا لیکن یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ہماری طرف سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، جبکہ پولیس بھی تفتیش کر رہی ہے۔
انتظامیہ تاحال لاعلم ہے کہ ہلاک ہونے والا شہری چڑیا گھر میں کس وقت داخل ہوا۔
’صبح کے وقت جب انتظامیہ کے اہلکار شیروں کو خوراک دینے پہنچے تو پنجرے میں نا معلوم شہری کی نعش پائی گئی۔‘
پنجاب وائلڈ لائف اور پارکس ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اُردو نیوز کو بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات و پارکس مبین الٰہی لاہور سے بہاولپور نکل چکے ہیں اور واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

انتظامیہ کے مطابق مذکورہ چڑیا گھر میں شیروں کی تعداد پہلے سے بڑھ گئی ہے (فائل فوٹو: زو کیپر)

متعلقہ چڑیا گھر کے ایک ملازم نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ جس پنجرے میں شہری گرا تھا اس کے گرد اونچی باڑ ہے۔
’زمین سے کوئی بھی اس میں نہیں گر سکتا، لیکن اسی پنجرے کے قریب اوپر کی جانب ایک کمرہ ہے جہاں انتظامیہ کے افراد بیٹھے ہوتے ہیں۔ اس کمرے تک پہنچنے کے لیے سیڑھی لگائی گئی ہے۔ امکان ہے کہ یہ شہری اسی سیڑھی پر چڑھا ہوگا اور اندھیرے کے باعث پنجرے میں گر گیا ہوگا۔‘
چڑیا گھر کے ملازم کے مطابق ہلاک ہونے والے شہری کے جسم پر پنجوں اور شیروں کے دانتوں کے نشان تھے۔ ’یہ شہری انتظامیہ کا حصہ نہیں تھا اس لیے یہ کہنا مناسب نہیں کہ وہ گھاس کاٹنے گیا تھا یا شیروں کو کھانا کھلا رہا تھا۔‘
ریسکیو ترجمان کے مطابق لاش کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ اب تک لاش کی شناخت نہیں ہوسکی۔ انتظامیہ کے مطابق مذکورہ چڑیا گھر میں شیروں کی تعداد پہلے سے بڑھ گئی ہے۔
’لاہور کے چڑیا گھروں میں کام جاری ہے جس کی وجہ سے وہاں کے جانور بھی یہاں لائے گئے ہیں۔‘
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

شیئر: