Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس کی یرغمالیوں سے متعلق دھمکی کے بعد اسرائیل کی جنوبی غزہ پر بمباری

اسرائیل کے مطابق 137 یرغمالی ابھی بھی غزہ میں موجود ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
حماس نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی قیدیوں سے متعلق مطالبات نہ پورے ہونے کی صورت میں کوئی یرغمالی غزہ سے زندہ نہیں نکلے گا، جس کے بعد اسرائیل نے جنوبی غزہ کے اہم شہر پر بمباری شروع کر دی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حماس کے ترجمان نے ٹیلی ویژن پر بیان میں کہا کہ ’تبادلے، مذاکرات اور مطالبات پورے کیے بغیر اسرائیل کو اس کے قیدی زندہ نہیں ملیں گے۔‘
حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار باسم نعیم نے نومبر کے آخر میں کہا تھا کہ ’تحریک اپنے تمام قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں تمام فوجی رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔‘
اسرائیل کا کہنا ہے کہ ابھی بھی 137 یرغمالی غزہ میں موجود ہیں جبکہ سماجی تنظیموں کے مطابق تقریباً سات ہزار فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔
حماس اور اسلامی جہاد کے ایک قریبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ خان یونس کے قریب دونوں گروپ اسرائیلی فوج کے ساتھ شدید لڑائی لڑ رہے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے سربراہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’یہ حماس کے اختتام کی شروعات ہے۔ میں حماس کے دہشت گردوں سے کہتا ہوں: سب ختم ہو گیا ہے، یحییٰ سنوار کے لیے اپنی جان مت دو۔ ابھی ہتھیار ڈال دو۔‘
اتوار کو اسرائیلی فوج نے چوبیس گھنٹوں کے دوران جنوبی غزہ میں حماس کے مقامات سمیت 250 اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیل کے مطابق غزہ لڑائی میں اس کے 98 فوجی ہلاک جبکہ 600 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر کے مطابق لڑائی میں تقریباً سات ہزار ’دہشت گرد‘ مارے گئے ہیں۔

وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فوٹو: اے پی

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دو ماہ سے جاری جنگ کے بعد غزہ میں صحت کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے اور 36 ہسپتالوں میں سے صرف 14 کام کر رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو بورڈ نے اتوار کو ایک قراردار منظور کی ہے جس میں فوری اور بغیر کسی رکاوٹ کے امداد پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کےاندازے کے مطابق غزہ کی 24 لاکھ کی آبادی میں سے 19 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں جن میں سے نصف سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
قطر نے کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کے نئے معاہدے پر کام کر رہا ہے تاہم وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان ثانی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی لگاتار بمباری سے معاہدے کی کامیابی کے امکانات کم ہو رہے ہیں۔
اتوار کو امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکبن نے ایک مرتبہ پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کر دیا۔
انہوں نے امریکی ٹیلی ویژن اے بی سی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ’جب تک حماس زندہ ہے اور قائم ہے اور7 اکتوبر کے جیسا حملہ بار بار دہرانے کا ارادہ رکھتا ہے، تو یہ مسئلہ ہمیشہ کے لیے رہے گا۔‘

شیئر: