Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی وزیر خارجہ کی فلسطینی صدر سے ملاقات، اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری

غزہ میں حماس کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 147 افراد مارے گئے۔ فوٹو: روئٹرز
اسرائیل حماس جنگ کو خطے میں پھیلنے سے روکنے کی سفارتی کوششوں کے سلسلے میں اپنے مشرق وسطیٰ کے دورے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ سے ملاقات اور بحرین کا سفر کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ میں مزید 150 اہداف کو نشانہ بنا کر متعدد ’دہشت گردوں‘ کو ہلاک کیا ہے۔
غزہ میں حماس کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 147 افراد مارے گئے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد شروع ہونے والی بدترین جنگ کے دوران غزہ میں 23 ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ سے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں ’فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے روکنے‘ کی ضرورت پر زور دیا۔
انٹونی بلنکن نے محمود عباس سے کہا کہ واشنگٹن فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ’ٹھوس اقدامات‘ کی حمایت کرتا ہے۔
اسرائیل میں برسر اقتدار وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی سخت گیر دائیں بازو کی جماعت فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کرتی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اس حوالے سے کہا کہ ملاقات میں وزیر خارجہ بلنکن نے اس عزم کو دہرایا کو واشنگٹن اسرائیل کے ساتھ ایک فلسطینی ریاست چاہتا ہے کہ جہاں ’دونوں امن او سلامتی کے ساتھ رہیں۔‘

اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد شروع ہونے والی بدترین جنگ کے دوران غزہ میں 23 ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

جس وقت امریکی وزیر خارجہ سخت حفاظتی اقدامات کے دوران فلسطینی صدر محمود عباس کے رملہ میں واقع ہیڈ کوارٹر پہنچے وہاں موجود مظاہرین نے نعرے  بازی کی۔
مظاہرین فلسطینی سکیورٹی اہلکاروں کو دھکیلتے رہے اور امریکی وزیر خارجہ اور فلسطین کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔
احتجاج کرنے والوں نے ’فری فلسطین‘، ’بلنکن آؤٹ‘ اور ’نسل کشی بند کرو‘ نعرے لگائے اور پلے کارڈز لہرائے۔

شیئر: