Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خان یونس کے ہسپتال میں مریض پریشان، دوائی ہے نہ کھانا

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ  ناصر میڈیکل کمپلیکس میں صحت کی صورتحال انتہائی خطرناک ہوگئی ہے۔
ہسپتال قابض حکام کی ناکہ  بندی کے ماحول میں انتہائی سخت حالات میں صرف 10 فیصد افرادی قوت کے ساتھ کام کررہا ہے۔ 
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے  اس حوالے سے توجہ دلائی ہے کہ آپریشنز تھیٹر میں بے ہوش کرنے والی دوائیں ختم ہوچکی ہیں۔
ہسپتال میں مریضوں اور زخمیوں کو درد دور کرنے والی ادویہ کا سٹاک بھی ختم ہوچکا ہے جبکہ ناصر ہسپتال میں کھانے پینے کا سامان بھی باقی نہیں بچا۔ 
وزارت صحت نے بتایا کہ ہسپتال میں جنریٹرز چلانے کے لیے باقی ماندہ فیول صرف چند دن تک ہی چل سکے گا۔ 
فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ ناصر ہسپتال میں المناک صورتحال اسرائیل کی بمباری، ہسپتال کی ناکہ بندی اور شہدا کی میتوں اور زخمیوں کو ہسپتال لانے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ 
فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی افواج مسلسل چار روز سے خان یونس شہر کے وسط میں واقع الامل ہسپتال کا محاصرہ کیے ہوئے ہیں۔ آس پاس کے علاقے میں کرفیو ہے۔ ایمبولینسوں کو نہ تو ہسپتال آنے کی اجازت دی جارہی ہے اور نہ ہی نکلنے کی۔
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: