Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ مکرمہ میں ’حرا ثقافتی محلہ‘، زائرین کی توجہ کا مرکز

سہولت کےلیے 8 زبانوں میں ترجمہ ڈیوائس کی سہولت فراہم کی گئی ہے(فوٹو، ایکس)
مکہ مکرمہ میں جاری سعودی عرب کی تاریخی شناخت اور ماضی کی یادگاروں کا محافظ  (حرا ثقافتی محلہ) کا شمار ان منصوبوں میں ہوتا ہے جن کے ذریعے سعودی عرب سیاحت کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
اخبار 24 کے مطابق حرا ثقافتی محلے کے وسط میں واقع ’الوحی‘ نمائش میں انبیا علیہ السلام پر نزول وحی کے حوالے سے بتایا گیا ہے جبکہ حضرت خدیجہ کا نزول وحی کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے حسن سلوک کے قصے کو پیش کرتی ہے۔
نمائش میں آنے والوں کی سہولت کے لیے ڈیجیٹل ٹرانسلیٹنگ ڈیوائسز فراہم کی جاتی ہیں جن کے ذریعے آٹھ زبانوں میں نمائش میں پیش کیے جانے والے واقعات اور دیگر تفصیلات کو بیان کیا جاتا ہے۔
نمائش میں پاکستانی خاتون ’نسیم اختر‘ کی جانب سے کپڑے پر کڑھائی کے ذریعے تحریر کیے گئے قرآن کریم کو بھی رکھا گیا ہے جو انہوں نے 23 برس میں مکمل کیا تھا۔
نمائش کے مختلف ہالز میں زائرین کو نزول وحی کے قصے کے مختلف جوانب کو دیکھنے اور سیرت کے اہم پہلوں سے واقف ہونے کے بعد نزول وحی سے جڑے  دیگر مراحل کو پرکشش پریزٹیشن کے ذریعے دیکھتے ہیں۔
الوحی نمائش سینٹر مختلف ہالز پر مشتمل ہیں جن  میں انبیا کرام ، خاتم الانبیا، خدیجہ بنت خویلد، غار حرا، ہدایت وحی اور جبرئیل علیہ السلام ہالز شامل ہیں جبکہ زائرین کا یہ سفر یادگاری تحائف کی نمائش پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔

پاکستانی خاتون کا کپڑے پر تیار کردہ قرآن کریم کا نسخہ بھی رکھا گیا ہے(فوٹو ، ایکس)

نمائش میں آنے والے زائرین کا کہنا ہے کہ انتہائی معلومات افزا مقام ہے اہم واقعات اور مقامات کی بہت خوبصورت عکاسی کی گئی ہے۔
ایک اورزائر کا کہنا تھا کہ غار حرا کو جس طرح مجسم انداز میں دکھایا گیا ہے اسے دیکھ کر حقیقت کا گمان ہوتا ہے۔

شیئر: