Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈا: رواں ماہ دوسرے سکھ علیحدگی پسند کارکن کے گھر پر فائرنگ

کینیڈا میں مقیم سکھ شہریوں نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل خلاف احتجاج کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کینیڈین پولیس نے کہا ہے کہ ایک سکھ علیحدگی پسند کارکن کے گھر پر فائرنگ ہوئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اوٹاوا اور واشنگٹن کے حالیہ الزامات کے بعد دونوں ممالک میں مقیم اختلاف رائے رکھنے والے انڈین شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
رواں ماہ یہ کسی سکھ علیحدگی پسند کارکن کے گھر پر فائرنگ کا دوسرا واقعہ ہے۔
کانسٹیبل ٹائلر بیل مورینا نے کہا کہ تعمیراتی عملے نے پِیل ریجنل پولیس کو اطلاع دی تھی کہ اونٹاریو میں اندرجیت سنگھ گوسل کے ’گھر کی کھڑکی میں گولی کا سوراخ‘ ہے۔
پولیس نے کہا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
اندرجیت سنگھ گوسل ممتاز سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنن کے قریبی ساتھی بھی ہیں جو نیویارک میں ایک امریکی سکھ کارکن ہے جس کے بارے میں امریکی حکام نے کہا تھا کہ گزشتہ سال امریکہ میں ان کے قتل کا ناکام منصوبہ بنایا گیا تھا۔
 فائرنگ میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے کیونکہ گھر زیر تعمیر ہے اور فی الحال خالی ہے۔
ٹائلر بیل مورینا نے مزید بتایا کہ ’ہمیں اس شخص اور اس کی وابستگیوں کے بارے میں معلوم ہے لیکن ہمارے لیے یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ دیگر تشدد کے واقعات اور دھمکیوں سے اس واقعے کا کوئی تعلق ہے۔‘
برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب اندرجیت سنگھ گوسل نے اعلان کیا تھا کہ خالصتان حامی تحریک 17 فروری کو ٹورنٹو میں انڈین قونصل خانے کے باہر ایک ریلی کا انعقاد کرے گی۔
ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد حالیہ مہینوں میں خالصتان علیحدگی پسند تحریک کو بہت زیادہ توجہ حاصل کی تھی۔

سکھ علیحدگی پسند خالصتان کے حامی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ستمبر میں کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے الزام لگایا تھا کہ سکھ علیحدگی پسند شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں نئی دہلی ملوث ہے۔
نئی دہلی نے جسٹن ٹروڈو کے الزامات کی تردید کی تھی۔ انڈیا نے کینیڈین شہریوں کے ویزوں پر پابندی لگا دی تھی اور اوٹاوا کو سفارت کاروں کو واپس بلانے پر مجبور کیا تھا۔
کینیڈا نے انڈیا کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات بھی معطل کر دیے تھے۔
گرپتونت سنگھ پنن کیس میں نئی ​​دہلی کے ممکنہ ملوث ہونے کے بارے میں واشنگٹن نے کہا تھا کہ انڈین حکومت کا ایک اہلکار مبینہ طور پر اس منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔
رواں ماہ کے آغاز میں برٹش کولمبیا میں ہردیپ سنگھ نجر کے ایک ساتھی سمرن جیت سنگھ کے گھر پر بھی فائرنگ کی گئی تھی۔
کینیڈین میڈیا نے کہا تھا کہ دو کینیڈین نوجوانوں کو فائرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

شیئر: