Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں سکھ رہنما کے قتل کی منصوبہ بندی، ’انڈیا سنجیدگی دکھائے‘

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ نکھل گپتا نے سکھ رہنما کو مارنے کے لیے اجرتی قاتل کی خدمات حاصل کیں (فوٹو: ٹائمز آف انڈیا)
امریکہ میں سکھ رہنما کے قتل کی منصوبہ بندی سامنے آنے کے بعد کینیڈا نے انڈیا پر زور دیا ہے کہ وہ برٹش کولمبیا میں سکھ رہنما کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کرے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ کے محکمہ انصاف کی جانب سے بدھ کو کہا گیا تھا کہ انڈیا کے ایک 52 سالہ شہری پر امریکہ میں ایک علیحدگی پسند سکھ رہنما کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے اور اس کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔
امریکہ میں سکھ رہنما کے قتل کی منصوبہ بندی کا الزام کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے دو ماہ بعد سامنے آیا ہے۔
کینیڈا کی جانب سے ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے بعد انڈیا پر ’معتبر الزامات‘ لگائے گئے تھے اور کہا گیا تھا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ انڈین ایجنٹس اس میں ملوث ہیں۔
دوسری جانب سے انڈیا نے الزامات کو مسترد کیا تھا جبکہ تب سے دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات میں سخت تناؤ دیکھنے میں آیا تھا اور ایک دوسرے کے سفارت کار بھی واپس بھجوا دیے گئے تھے۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کو اوٹاوا میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ سے جو خبر آئی ہے اس سے اس امر کو تقویت ملتی ہے جس کے بارے میں ہم شروع سے بات کر رہے تھے اور انڈیا کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔‘
’انڈین حکومت کو ہمارے ساتھ تحقیقات میں تعاون کرنا چاہیے تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔‘
اس سے قبل بدھ کو کینیڈا کے وزیر خارجہ میلانے جولی نے بھی انڈیا پر زور دیا تھا کہ تحقیقات کے سلسلے کو آگے بڑھائے۔
کینیڈین حکام کی جانب سے ابھی تک ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کا الزام کسی پر عائد نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے انڈین حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس کی طرف سے مزید تعاون کی توقع کرتے ہیں۔‘
امریکہ اور کینیڈا دونوں ہی انڈیا کے ساتھ خوشگوار تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں تاکہ خطے میں چینی اثرونفوذ کی راہ روکی جا سکے تاہم دونوں ممالک میں سکھ رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے الزامات کے بعد انڈیا کے ساتھ خوشگوار تعلقات کی کوششوں کو زک پہنچی ہے۔
کینیڈا میں قتل کی تحقیقات جاری ہیں اور دوسری جانب انڈین وزیراعظم مئی میں ہونے والے اگلے الیکشن کی تیاری کرتے نظر آ رہے ہیں ایسے میں اوٹاوا اور دہلی کے درمیان صورت حال کی بہتری کے لیے ڈرامائی اقدامات کے آثار دکھائی نہیں دے رہے۔
خیال رہے بدھ کو امریکی محکمہ انصاف نے اعلان کیا تھا کہ اُس نے نیویارک میں مقیم ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کا منصوبہ بنانے کے الزام میں ایک انڈین شہری کے خلاف فردِ جرم عائد کرنے کی کارروائی شروع کردی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق 52 برس کے انڈین شہری نکھل گپتا عرف ’نِک‘ کو 30 جون 2023 کو جمہوریہ چیک میں گرفتار کیا گیا اور بعد میں امریکہ منتقل کیا گیا۔
عدالتی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ نکھل گپتا نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کو قتل کرنے کے لیے انڈین سرکاری اہلکار کی ہدایت پر ایک اُجرتی قاتل کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی۔
تاہم محکمہ انصاف نے ’انڈین سرکاری اہلکار‘ کا نام ظاہر نہیں کیا بلکہ اُن کی شناخت کے لیے ’سی سی ون‘ کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔

شیئر: