Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جماعت اسلامی کا حکومت سازی میں پی ٹی آئی سے تعاون نہ کرنے کا فیصلہ

لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ انتخابات کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت کی جانب سے رابطہ کیا گیا تھا (فوٹو: ایکس، جماعت اسلامی)
جماعت اسلامی نے پاکستان تحریک انصاف پر مؤقف میں تبدیلی کا الزام لگاتے ہوئے خیبرپختونخوا میں حکومت سازی میں تعاون نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بدھ کو جماعت اسلامی کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ نائب امیر اور مرکزی مجلس شورٰی کی قائمہ کمیٹی برائے سیاسی و انتخابی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ’آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حکومت سازی کے لیے رابطہ کیا گیا جس کا مشاورت کے بعد خیرمقدم کیا گیا اور غیر مشروط تعاون کا فیصلہ کیا گیا تاہم آخری مرحلے میں پی ٹی آئی نے کہا کہ وہ صرف خیبرپختونخوا کی حد تک تعاون چاہتی ہے جبکہ قومی سطح پر جماعت اسلامی کے ساتھ اشتراک نہیں کرے گی۔‘
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ ’جماعت اسلامی نے طے کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ اشتراک قومی مفاد میں ہو گا تاہم مؤقف تبدیل ہونے کے بعد صوبے کی سطح پر بھی حکومت سازی میں تعاون نہیں کیا جائے گا۔‘
ان کے مطابق ’پی ٹی آئی جس سے چاہے معاملات طے کر لے، جماعت اسلامی کو خوشی ہو گی۔‘
خیال رہے تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے منگل کو کہا گیا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی، وفاق اور پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے۔
منگل کو تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر مرکز میں اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’خیبرپختونخوا میں ہم جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے۔ بانی چئیرمین نے علی امین گنڈاپور کو حکومت بنانے کا اختیار دے دیا ہے۔‘
اس بیان کے بعد حکومت سازی کے لیے پی ٹی آئی کی جانب سے جماعت اسلامی کی قیادت کے ساتھ رابطے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں جن میں مل کر چلنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

 

شیئر: