Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف کا سنی اتحاد کونسل سے پارلیمانی اتحاد کا اعلان

ن لیگ اور پیپلز پارٹی آج پھر ’شراکت اقتدار کا فارمولہ‘ طے کرنے بیٹھیں گی

الیکشن میں استحکام پاکستان پارٹی سیاسی طاقت کیوں نہ دکھا سکی؟

کیا تحریک انصاف اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز میں اتحاد ہو رہا ہے؟

تحریک انصاف کے مرکزی رہنما بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے آزاد نو منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کریں گے۔
پی ٹی آئی، مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) اور سنی اتحاد کونسل کی مشترکہ پریس کانفرنس میں بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ قومی، پنجاب اور کے پی اسمبلی میں ہمارے ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوں گے۔ یہ اقدام مخصوص نشستوں کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل میں اتحاد کا فیصلہ اتفاقَ رائے سے کیا گیا ہے۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ’آزاد امیدواروں کو ڈرایا گیا، دھمکایا گیا۔ لیڈر شپ کو جیلوں میں ڈالا گیا اور کیسز بنائے گئے۔ پی ٹی آئی ورکرز اور لیڈرشپ نے صبر اور ڈٹ جانے کی نئی تاریخ رقم کی۔‘
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ’ہمارا پی ٹی آئی سے اتحاد آج کا نہیں بلکہ سات آٹھ سال پرانا ہے۔ مشکل وقت میں بھائی کا دست بازو بنتے ہیں۔ پالیسی تحریک انصاف کی ہی ہو گی جس پر معاہدہ بھی طے پا چکا ہے۔‘

مسلم لیگ (ن) کو مزید ایک، ایک نشست مل گئی

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 12 کوہستان سے آزاد رکن محمد ادریس اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 242 بہاولنگر سے منتخب رکن کاشف نویدپنسوتہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے ہیں۔ 
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور نامزد وزیراعظم شہبازشریف سے محمد ادریس اور کاشف نوید پنسوتہ سے ملاقات کی۔
محمد ادریس اور کاشف نوید پنسوتہ نے نوازشریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) ہی ملکی مسائل کا حل ہے۔ عوام اور سپورٹرز کی حمایت سے ن لیگ میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔‘
این اے 12 سے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد آزاد امیدوار تاج محمد ناکام رہے جبکہ ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار محمد ادریس 26 ہزار 583 ووٹ کے ساتھ کامیاب ہوئے۔
پی پی 242 سے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد آزاد امیدوار کاشف نوید 52557 ووٹ کے ساتھ کامیاب ہوئے۔

شیئر: