سعودی پروجیکٹ کے تحت یمن سے مزید 669 بارودی سرنگیں صاف
فروری میں اب تک دو ہزار 948 ڈیوائسز کو تباہ کیا جا چکا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے مسام پروجیکٹ نے فروری 2024 کےچوتھے ہفتے کے دوران یمن کے مختلف علاقوں میں حوثیوں کی نصب کردہ مزید 669 بارودی سرنگوں کو صاف کیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی نگرانی میں مسام پراجیکٹ کی خصوصی ٹیموں نے یمن کے مختلف علاقوں سے 23 اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں، 109 اینٹی ٹینک بارودی سرنگیں ،537 بغیر دھماکے کی ڈیوائسزکو تباہ کیا۔
عدن، الضالح، الحدیدہ،مارب، شبوہ، تعز اور دیگر علاقوں سے بارودی سرنگیں صاف کی گئی ہیں۔ فروری میں اب تک دو ہزار 948 ڈیوائسز کو تباہ کیا جا چکا ہے۔
حوثیوں کی جانب سے یمن بھر میں نصب کی جانے والی بارودی سرنگوں سے بچوں، خواتین اور معمرافراد سمیت معصوم شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
مسام پروجیکٹ سعودی عرب کی جانب سے ان متعدد اقدامات میں سے ایک ہے جس نے یمنی شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی کےلیے راستے صاف کیے ہیں۔
یمن کے گورنریٹ مارب، عدن، الجوف، شبوہ، لحج، صنعا، البیضا، تعز، الحدیدہ، الضالع اور صعدہ میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کے لیے کارروائیاں کی گئی ہیں۔
2018 میں مسام پروجیکٹ کے آغاز سے اب تک یمن میں حوثیوں کی بچھائی گئی چارلاکھ 34 ہزار2 بارودی سرنگوں کو تباہ کیا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے 1.2 ملین سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں جس کے باعث سیکڑوں معصوم شہریوں کے زخمی اور ہلاک ہونے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
ایک اندازے کے مابق یمن جنگ کے آغاز سے اب تک 50 لاکھ افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ بہت سے اپنی زمینوں پر بارودی سرنگوں کے باعث بے گھر ہوئے ہیں۔
مسام پروجیکٹ کا مقصد یمن کے مختلف شہری اور دیہی علاقوں سے بارودی سرنگوں کی صفائی کرنا ہے تاکہ معصوم شہریوں کی جانوں کو ان سے محفوظ کیا جا سکے۔
جون 2022 میں مسام پروجیکٹ کے معاہدے کو 33.29 ملین ڈالر کی لاگت سے مزید ایک سال کے لیے بڑھایا گیا ہے۔
یہ پروجیکٹ مقامی انجینیئرز کی بھی تربیت اورانہیں جدید آلات فراہم کرتا ہے جبکہ باردودی سرنگوں کی زد میں آنے والے یمنی شہریوں کی بھی مدد کی جاتی ہے۔