Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علی امین گنڈاپور سمیت 12 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے کی۔ (فوٹو: اے پی پی)
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے منگل کو 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے درج مقدمے میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹس گرفتاری جاری کیے۔ 
انسداد دہشت گردی عدالت نے نو مئی کے مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے علاوہ  دیگر 11 ملزمان کے وارنٹس بھی جاری کیے۔
عدالت نے ملزمان کو گرفتار کر کے دو اپریل کو پیش کرنے کا حکم  دے دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو  صداقت عباسی، واثق قیوم عباسی اور عمر تنویر بٹ کے 164 کے بیانات کی روشنی میں اس مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا۔
ملزمان کے خلاف 164 کے بیانات 17 جنوری کو ریکارڈ کروائے گئے تھے۔
 وارنٹ گرفتاری جاری ہونے والوں میں علی امین گنڈاپور، شہباز گل، مسرت جمشید چیمہ، مراد سعید، شبیر اعوان، شیریں مزاری اور شبلی فراز شامل ہیں۔ ملزمان کے خلاف 9 مئی کا مقدمہ تھانہ سٹی میں درج ہے۔
ملزمان کے وارنٹ گرفتاری ایس ایچ او تھانہ سٹی افتاب احمد کی استدعا پر جاری کیا گیا۔
ملزمان پر ساتھیوں کے ہمراہ میٹرو بس سٹیشن، 15 آفسز اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے کی۔
خیبر پختونخوا حکومت کا ردعمل
دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے وزیراعلیٰ کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کےخلاف بے بنیاد  جھوٹے الزامات پر من گھڑت مقدمات بنائے گئے۔
’پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف تمام جعلی کیسز پر قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔‘
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف یہ تمام جعلی کیسز ہیں جن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
ملزمان کو عدالتوں نے ان مقدمات میں ضمانتیں دے رکھی ہیں۔‘
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور خیبر پختونخوا کے منتخب وزیر اعلیٰ ہے عوام نے ان پر اعتماد کیا ہے۔
ان مقدمات سے پی ٹی آئی ورکرز کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ ہم عدالتوں کے ذریعے باعزت طریقے سے سے تمام مقدمات میں بری ہوں گے۔‘
 

شیئر: