Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جولی جوزف: سائنائیڈ سے چھ افراد قتل کرنے والی سیریل کلر

جولی جوزف کو پانچ اکتوبر 2019 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ (فوٹو: دی نیوز منٹ)
فرد جرم عائد ہے تاہم ابھی سزا کا تعین نہیں ہوا ہے۔ شواہد اتنے واضح ہیں کہ ملزم کی ضمانت کی درخواست کو ہندوستان کی سپریم کورٹ نے گذشتہ ماہ مسترد کر دیا لیکن عوام اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم کی اس سلسلہ وار قتل کے معاملے میں اتنی دلچسپی رہی کہ اس پر ایک نئی سیریز ’کری اینڈ سائنائیڈ‘ بنا دی گئی اور ریلیز بھی کر دی گئی۔
اگرچہ انڈیا کی جنوبی ریاست کیرالہ کی عدالت عالیہ (ہائی کورٹ) نے چھ انسانوں کی جان لینے والی خاتون کو ضمانت کی منظوری دے دی تھی جسے ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور سپریم کورٹ نے معاملے کی سنگینی اور لوگوں میں مجرم کے خلاف پائے جانے والے غم و غضے کی وجہ سے اور خود مدعی کی دوران حراست خودکشی کی کوشش کے سبب اسے مسترد کر دیا۔
اسی دوران اس سنسنی خیز سلسلہ وار قتل پر مبنی کرائم سیریز کو روکنے کے لیے نچلی عدالت میں اپیل بھی کی گئی کہ ابھی معاملہ زیر سماعت ہے اس لیے اس میں گواہان کو دکھایا جانا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
در اصل 2019 میں پولیس نے جب انڈیا کی جنوبی ریاست کیرالہ کے کوزی کوڈ ضلع کے کوڈاتھائی کی رہائشی جولی جوزف نامی خاتون کو گرفتار کیا تو ریاست بھر میں سنسنی پھیل گئی۔
اس خاتون کی گرفتاری کے معاملے میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ انہوں نے 2002 اور 2016 کے درمیان اپنے شوہر، ساس، سسر اور دو سالہ ایک بچی سمیت ایک ہی خاندان کے چھ افراد کو قتل کر دیا۔
یہ قتل اتنی مہارت اور ہوشیاری سے کیا گیا تھا کہ ہر بار جولی جوزف شک کے دائرے میں آنے سے بچتی رہی۔ لیکن پھر جولی کے مقتول شوہر کے بھائی اور ان کی اہلیہ کو ان پر شک ہونے  لگا اور انھوں نے خاندان میں ہونے والی اموات کی تحقیقات کا فیصلہ کیا۔
اگرچہ جولی جوزف نے پولیس کی تحویل میں تمام چھ اموات کی ذمہ داری قبول کر لی ہے لیکن یہ اب بھی معمہ ہے کہ انھوں نے کیا یہ سب صرف دولت اور عیش و عشرت کی زندگی کے لیے کیا تھا۔
او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر جاری ہونے والی سیریز میں تو یہی بتایا گيا ہے لیکن ان کی دوسری شادی اور ان اموات میں انجانے میں ہی سہی ان کا ساتھ دینے والے ان کے رشتوں پر بھی روشنی پڑتی ہے۔

جولی کے قتل کا سلسلہ 2002 میں شروع ہوا۔ (فوٹو: متھروبھومی انگلش)

انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جولی نے اپنے خاندان کے افراد کو قتل کرنے کے لیے مہلک کیمیائی مادے سائنائیڈ کا استعمال کیا تھا تاکہ ان کی جائیدادوں پر اس کا قبضہ ہو سکے۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق جولی کا خاندان کاشتکاری میں تھا اور وہ خاندان کی کالج جانے والی پہلی لڑکی تھی۔ یہ سب اس وقت شروع ہوا جب جولی جوزف نے کوڈاتھائی کے پوننامٹٹم خاندان کے سب سے بڑے بیٹے رائے تھامس سے شادی کی۔ ان دونوں کی ملاقات 1997 میں ایک رشتہ دار کے گھر خاندانی تقریب کے دوران ہوئی تھی۔ رائے تھامس کا ایک چھوٹا بھائی، روجو تھامس، اور ایک بہن رینجی تھامس تھی۔ وہ ایک پڑھا لکھا گھرانہ تھا۔
جولی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ خوش مزاج لڑکی تھی اور لوگوں میں گھل مل جانے والی تھی۔ لیکن جولی نے تھامس خاندان سے اپنا تعارف کرواتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے اور بعد میں تو اس نے کوزی کوڈ کے کالی کٹ این آئی ٹی میں بطور لیکچرر کام کرنے کی بات بھی کہی لیکن یہ سب جھوٹ تھا۔ پولیس نے بتایا کہ وہ کالج ڈراپ آؤٹ تھی۔
جولی کا پہلا شکار ان کی ساس انمما تھامس تھیں
جولی کے قتل کا سلسلہ 2002 میں شروع ہوا۔ انمما تھامس ایک سکول ٹیچر تھیں اور انھوں نے اپنی بہو پر دباؤ ڈالنا شروع کیا کہ وہ اپنی تعلیم کو رائيگاں نہ جانے دے اور کوئی نوکری کرے۔
اپنے جھوٹ کے پکڑے جانے کو چھپانے کے لیے 2002 میں جولی نے ایک ویٹرنری کلینک سے سائنائیڈ منگوائی اور اسے اپنی ساس کے سوپ میں ملا دیا، جس کی وجہ سے انامہ کی فوری موت ہو گئی۔
ان کی موت کی وجہ حرکت قلب بند ہونا بتائی گئی اور اسے قدرتی موت تصور کیا گیا اس لیے اہل خانہ کو پوسٹ مارٹم کا خیال نہیں آیا۔
دوسرا شکار سسر ٹام تھامس بنے اور وہ بھی ساس کے چھ سال کے بعد جس کی وجہ سے ان کی موت پر بھی کسی کو کوئی شک نہیں ہوا۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق جولی نے ٹام کی جائیداد پر نظریں جما رکھی تھیں کیونکہ اس کے شوہر رائے کے پاس اس کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کوئی مستحکم ملازمت نہیں تھی اور ٹام کے پاس اچھی خاصی زمین تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جولی کو ڈر تھا کہ وہ اپنی جائیداد امریکہ میں آباد اپنے چھوٹے بیٹے روجو کو دے دے گا اور اس کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آئے گا۔
2008 میں ٹام اپنی بیٹی کے ہاں سری لنکا گئے ہوئے تھے جہاں سے ان کا امریکہ جانے کا منصوبہ تھا۔ لیکن جولی نے انھیں اس حیلے سے واپس بلایا کہ وہ حاملہ ہے اور اس کا شوہر بہت زیادہ شراب نوشی کر رہا ہے۔
ٹام کے کیرالہ واپس آنے کے بعد جولی نے اسے ایک کیپسول میں سائنائیڈ دے کر مار ڈالا۔

جولی جوزف کیس پر ’کری اینڈ سائنائیڈ‘ ڈاکیومینٹری بھی بنی ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)

میڈیا رپورٹس کے مطابق جولی نے ایک جعلی وصیت تیار کرائی جس کے مطابق ٹام کی موت کے بعد اس کی تمام جائیداد اس کے شوہر رائے کے پاس چلی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت جولی کو سائنائیڈ ایم ایس میتھیو نے فراہم کی تھی اور اس کے ساتھ اس کا مبینہ افیئر تھا۔ جولی نے میتھیو کو یہ کہہ کر راضی کیا کہ اس کے سسر کو ان کے تعلقات کے بارے میں پتہ چل گيا ہے۔
اور پھر تیسرا شکار جولی کا شوہر رائے تھامس ٹھہرا لیکن رائے کی موت نے ان کے اہل خانہ کو شکوک شبہات میں مبتلا کر دیا۔ وہ بظاہر میتھیو کے ساتھ جولی کے تعلقات کے بارے میں جان گیا تھا اور اس سے اس کے بارے میں پوچھ گچھ بھی کرنے لگا تھا۔
تین سال بعد 2011 میں رائے اپنے باتھ روم کے فرش پر بے ہوش پایا گيا۔ ہسپتال پہنچنے پر اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
رائے کے ماموں کو شبہ ہو گيا اور انھوں نے بھانجے کے جسم کا پوسٹ مارٹم کرایا، جس سے اس کے جسم میں سائنائیڈ کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔ تاہم جولی پولیس کو یہ باور کرانے میں کامیاب رہی کہ رائے ڈپریشن کا شکار تھا اور شراب نوشی کی لت کی وجہ سے بہت بڑے قرض میں ڈوب کر خودکشی کر لی۔ اور مقامی پولیس نے اس وقت اس معاملے کی مزید تفتیش نہیں کی۔
چوتھا شکار ماموں منچادیئل میتھیو
پولیس کے نتائج سے غیر مطمئن منچاڈیئل میتھیو نے اپنی بہن، بہنوئی اور بھانجے کی پراسرار موت کی تحقیقات پر اصرار کیا۔ میتھیو کو بعد میں ایم ایس میتھیو کے ساتھ جولی کے تعلقات کا پتہ چلا۔ ان کے شکوک نے انھیں جولی کو اگلا نشانہ بنایا۔
جولی نے 2014 میں ان کے مشروب میں سائنائیڈ ملا کر ماموں کی جان لے لی۔ انھیں ہسپتال لے جایا گیا لیکن تب تک ان کی موت واقع ہو چکی تھی۔
پانچواں شکار ایک دوسالہ بچی بنی جو کہ شاجو کی بیٹی الفائن تھی۔ جولی اپنے شوہر کے چچازاد بھائی شاجو زکریا سے شادی کرنا چاہتی تھی کیونکہ اس کی نوکری تھی اور وہ امیر تھا۔
شاجو کی دو سالہ بیٹی الفائن اس کا پانچواں شکار بنی اور پھر چھٹا شکار شاجو کی پہلی بیوی سیلی بنی۔

جولی جوزف سزا سنائے جانے کا انتظار کر ہی ہیں۔ (فوٹو: فلکر)

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کی موت اس وقت ہوئی جب وہ دانت کے علاج کے لیے اس کے ساتھ گئی وہیں جولی نے سیلی کو مشروب میں سائنائیڈ گھول کر دے دیا۔ چونکہ موت ایک عوامی جگہ پر ہوئی تھی اس لیے کسی کو شک نہیں ہوا جولی ایک بار پھر شک سے بچنے میں کامیاب ہو گئی۔ سلی کی موت کے ایک سال بعد جولی نے شاجو کے ساتھ شادی کر لی۔
بہر حال موت کی حقیقت اس وقت آشکار ہوئی جب ٹام تھامس کے بیٹے روجو تھامس نے 2019 میں ایک شکایت درج کرائی جس میں موت کے بارے میں شکوک کا اظہار کیا گیا۔
روجو کی شکایت پر پولیس نے دوبارہ تحقیقات شروع کی۔ ابتدائی نتائج میں تضادات نظر آئے جس کے بعد خاندانی قبرکشائی کی گئی اور پھر پتہ چلا کہ تمام چھ اموات درحقیقت قتل تھیں۔
اس کے بعد جولی جوزف کو پانچ اکتوبر 2019 کو گرفتار کر لیا گیا جہاں پولیس حراست میں انہوں نے اپنے تمام جرائم کا اعتراف کر لیا تھا۔ اب وہ قید میں ہیں اور 53 سال کی ہیں۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سائنائیڈ سپلائی کرنے والے ان کے عاشق میتھیو کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دونوں زیر حراست ہیں اور سزا سنائے جانے کا انتظار کر رہے ہیں۔

شیئر: