Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین ریاست مدھیہ پردیش میں ’سیریل کلر‘ موبائل فون کی مدد سے گرفتار

گرفتار ملزم نے چھ سکیورٹی گارڈز کے قتل کا اعتراف کرلیا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین ریاست مدھیا پردیش میں پولیس نے ایک’سیریل کلر‘ کو گرفتار کرلیا ہے جس نے ضلع ساگر میں چار سکیورٹی گارڈز کو قتل کیا تھا۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق تفتیش کے دوران 19 سالہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ اس نے چار نہیں بلکہ چھ سکیورٹی گارڈز کو قتل کیا ہے جن میں سے دو کو اس نے بھوپال اور پونا میں قتل کیا تھا۔
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) سدھیر سکسینا نے اس شخص کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق گرفتار ملزم نے سکیورٹی گارڈز کو مارنے کی وجہ یہ بتائی کہ وہ ’مشہور‘ ہونا چاہتا تھا۔
’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق اس شخص نے مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں دہشت پھیلا رکھی تھی اور اس نے چار دنوں میں تین سکیورٹی گارڈز کو قتل کیا تھا۔ انڈین میڈیا میں چھپنے والی خبروں کے مطابق یہ 19 سالہ آدمی لوگوں کے سر پر کسی بھاری پتھر یا ہتھوڑے سے وار کیا کرتا تھا۔
اس شخص نے آخری قتل رواں ہفتے منگل کی رات ایک کالج کے 60 سالہ سکیورٹی گارڈ کا کیا تھا جو اپنی موت کے وقت کینٹین میں سو رہا تھا۔
پولیس نے سی سی ٹی وی ویڈیو کی مدد سے اس کا ایک خاکہ بھی بنوایا تھا اور اس کی گرفتاری میں مدد کرنے والوں کے لیے 30 ہزار روپے کے نقد انعام کا اعلان کررکھا تھا۔
پولیس کے مطابق 19 سالہ شخص نے ایک سکیورٹی گارڈ کو مار کر اس کا موبائل فون اٹھا لیا تھا اور اس کی گرفتاری میں اس موبائل فون نے اہم کردار ادا کیا۔

شیئر: