Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل پر حملے کے بعد یورپی یونین کا ایران پر نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ

یورپی یونین کے رہنماؤں نے فریقین پر زور دیا کہ وہ خطے میں مزید کشیدگی کو روکیں (فوٹو: روئٹرز)
یورپی یونین کے رہنماؤں نے اسرائیل پر حملے کے بعد ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایران کے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کے بعد عالمی طاقتیں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی روکنے کے لیے متحرک ہو گئی ہیں۔
ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے اور چھ ماہ سے زائد عرصے سے جاری غزہ جنگ کے بعد یورپی یونین کے 27 قومی رہنماؤں کا برسلز میں یہ پہلا اجلاس ہوا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف جوابی کارروائی کا عندیہ دیا ہے تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ کیسے کرے گا۔
اجلاس میں یورپی یونین کے رہنماؤں نے ایرانی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کی سکیورٹی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ لبنان سمیت خطے میں مزید کشیدگی کو روکیں۔
انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ’یورپی یونین بالخصوص بغیر پائلٹ کے جہازوں (یو اے وی) اور میزائلوں سمیت ایران کے خلاف مزید پابندیوں کے لیے اقدامات کرے گا۔‘
دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ایران نے سنیچر کو اسرائیل پر درجنوں ڈرون اور میزائل داغے تھے۔
ایرانی قونصل خانے پر حملے میں دو جرنیلوں سمیت ایران کی پاسداران انقلاب کے سات اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
ایران نے خبردار کیا تھا کہ یکم اپریل کو ہونے والے اس حملے کی اسرائیل کو ’سزا‘ دی جائے گی۔

دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ایران نے سنیچر کو اسرائیل پر درجنوں ڈرون اور میزائل داغے (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے ہسپانوی ریڈیو سٹیشن اونڈا سیرو کو بتایا کہ ’متنازع جوہری پروگرام اور دیگر معاملات کی وجہ سے ایران پر عائد پابندیوں کے باوجود یورپی یونین کو اس کے ساتھ بہترین تعلقات قائم رکھنے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ سب کے مفاد میں ہے کہ ایران جوہری طاقت نہ بنے اور مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہو۔‘
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی نمائندے رابرٹ ووڈ نے خبردار کیا تھا کہ ’اگر ایران یا اس کی پراکسیز نے امریکہ کے خلاف کارروائی کی یا اسرائیل کے خلاف مزید کارروائی کی گئی تو ایران ذمہ دار ہوگا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی ’غیرذمہ دارانہ کارروائیوں‘ سے نہ صرف اسرائیل کی آبادیوں کو بلکہ خطے میں اقوام متحدہ کے دیگر رکن ممالک بشمول اردن اور عراق کو بھی خطرات لاحق ہیں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں، برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ سمیت عالمی رہنماؤں نے ایران کے ناکام حملے کے بعد اسرائیل پر مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
عالمی رہنماؤں نے خطے میں مزید عدم استحکام سے بچنے کے لیے تحمل کی بنیاد پر فیصلہ سازی پر زور دیا۔

شیئر: