Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب فورم برائے انسداد بدعنوانی اور مالیاتی انٹیلی جنس یونٹس

فورم میں 600 کے قریب ماہرین اور 75 مقررین شریک ہیں۔(فوٹو: عرب نیوز)
سعودی ولی عہد اور زیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان  کی زیرسرپرستی ریاض میں  بدھ کو عرب فورم برائے انسداد بدعنوانی ایجنسیوں اور مالیاتی انٹیلی جنس یونٹس کا آغاز ہوا ہے۔
عرب فورم میں 600 کے قریب ماہرین اور 75 مقررین شریک ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے ‘کے مطابق فورم میں مقامی اور بین الاقوامی ماہرین شریک ہیں جن کا تعلق تعلیمی اداروں، انٹیلی جنس یونٹس یونٹس اور انسداد بدعنوانی کے ادارے کے علاوہ سرکاری ایجنسیوں سے ہے۔
فورم میں ادارہ ریاستی امن کے نگران عبدالعزیز الھویزینی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ’ دہشتگردی کی فنڈنگ کےلیے منی لانڈرنگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پرتعاون کو فعال کرنا ضروری ہے‘۔
انہوں نے اس حوالے سے مملکت کی  کوششوں کو سراہا جن کے ذریعے دہشتگردی کےلیے فنڈنگ کے ذرائع کو ختم کرنے کے لیے عالمی سطح پر اہم کردار ادا کیا گیا۔
 محکمہ انسداد بدعنوانی ’نزاھہ‘ کے نگران مازن الکھموس نے کہا’عالمی اور مقامی سطح پر انسداد بدعنوانی کے خاتمے اور اس کے خلاف جامع کارروائیاں کرنے کے لیے مملکت کی کاوشیں مثالی ہیں۔ بدعنوانی کا خاتمہ بھی مملکت کے وژن 2030 کے اہداف میں شامل ہے‘۔
انہوں نےاس امید کا بھی اظہار کیا کہ’ فورم کی جانب سے کوششوں کے عالمی سطح پر بہترین نتائج برآمد ہوں گے جوقابل تقلید مثال ہوگی‘۔
انہوں نے فورم میں شریک عرب ممالک کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو بھی سراہا جن کا مقصد بدعنوانی کا ہر سطح سے خاتمہ کرنا ہے۔
واضح رہے فورم کا مقصد مملکت میں سرکاری ایجنسیوں، تنظیموں علاقئی اور بین الاقوامی اداروں کے مابین تعاون کے لیے واضح طریقہ کار متعین کرنا اور مل کر ان چیلجنز سے نمٹنا ہے جو مالی جرائم کی وجہ سے چیلنج بن جاتے ہیں۔

شیئر: