Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرغزستان میں حالات معمول پر، کسی پاکستانی کی ہلاکت نہیں ہوئی: وزیر خارجہ

پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ’بشکیک کے وزیر خارجہ نے درخواست کی ہے کہ ہم پر اعتماد کریں۔ کرغز حکومت کی درخواست پر دورہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
اتوار کو لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ بشکیک میں پیش آنے والا واقعہ ہمارے لیے بہت افسوسناک ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف خود اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں، میری خود بشکیک کے وزیر خارجہ سے تفصیلی بات ہوئی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’آج ایئرفورس کی ایک فلائٹ طلبہ کو لینے بشکیک جائے گی۔ تین کمرشل پروازوں سے مزید 540 طلبہ پاکستان آ سکیں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سوشل میڈیا پر واقعے سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ’فقط پاکستانی طلبہ نہیں بلکہ دیگر ممالک کے طلبہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’بشکیک کے وزیر خارجہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جمعے کے بعد سے یہاں امن قائم ہے، سکیورٹی ادارے پوری طرح متحرک ہیں۔‘
نائب وزیراعظم نے بتایا کہ ’بشکیک کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ غلط فہمی کی بنیاد پر ہوا۔ کوئی پاکستانی طالب علم ہلاک نہیں ہوا مجموعی طور پر 16 طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔‘
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ بشکیک واقعے میں چار سے پانچ پاکستانی زخمی ہوئے جو زیرِعلاج ہیں۔ گذشتہ روز 130 پاکستانی طلبہ واپس آگئے ہیں، 50 سے زائد نے پاکستانی سفارتخانے میں اپنی انٹری کروائی ہے۔‘
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں پاکستانی طلبہ کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی
اتوار کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم کی  ہدایت پر یہ خصوصی طیارہ آج شام بشکیک کے لیے روانہ ہو گا اور رات کو 130 پاکستانی طلبہ کو لے کر پاکستان پہنچے گا۔
وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی۔

شیئر: