Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی شہریوں کی سکیورٹی: داسو۔چلاس میں سیف سٹی پروجیکٹ کا منصوبہ

وفاقی وزیر داخلہ نے داسو۔چلاس میں سیف سٹی منصوبے کی جامع رپورٹ 15 روز میں طلب کر لی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں چینی اور غیر ملکی شہریوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے داسو۔چلاس میں سیف سٹی پروجیکٹ لگانے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔
 وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیرصدارت داسو۔چلاس سیف سٹی پراجیکٹ کا جائزہ لینے کے لیے اسلام آباد میں اجلاس منعقد ہوا۔
 وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جامع پلان طلب کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی۔ انہوں نے کمیٹی کو 15 روز میں حتمی سفارشات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ 
اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم نے داسو۔ چلاس میں سیف سٹی منصوبہ شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ داسو۔چلاس میں سیف سٹی کا قیام اسلام آباد اور لاہور کی طرح جدید تقاضوں کے مطابق عمل میں لایا جائے گا۔ 
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سیف سٹی کا مقصد صرف کیمرے لگانا نہیں بلکہ ایسا نظام لانا ہے جو جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے ٹولز سے لیس ہو۔
’سیف سٹی پروجیکٹ سے اس علاقے کی نگرانی اور سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ اسلام آباد پولیس اس سلسلے میں ہر قسم کی معاونت فراہم کرے گی۔‘
محسن نقوی نے آئی جی اسلام آباد، آر پی او ہزارہ اور واپڈا کے نمائندے پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔ انہوں نے واپڈا، خیبر پختونخوا پولیس اور اسلام آباد پولیس کو 15 روز میں جامع پلان تیار کرنے کی ہدایت کی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے کام کرنے والے چینی شہریوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔
اجلاس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی، چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا اور آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے شرکت کی۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا، ایڈیشنل آئی جی خیبر پختونخوا اور آر پی او ہزارہ ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے۔

شیئر: