Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لندن میں ہونے والا ’ادبی فیسٹیول‘ فلسطین کی حمایت میں منسوخ

کامیڈین نش کمار نے آن لائن بیان میں اپنی شمولیت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔ فوٹو عرب نیوز
لندن میں منعقد ہونے والا ’ہائے ادبی فیسٹیول‘ اسرائیل اور  پیٹرولیم مصنوعات کی کمپنیوں سے روابط اور سپاسنرشپ پر تنقید کے باعث منسوخ کر دیا گیا۔
گارڈین کی رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاری کمپنی ’بیلی گفورڈ‘ کی جانب سے فیسٹیول کی سپانسرشپ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایونٹ میں حصے لینے والے مقررین اور فنکار دستبردار ہوئے ہیں۔
فیسٹیول کے ذمہ دار نے گذشتہ روز بتایا کہ سپانسر شپ فرم کے ساتھ معاہدہ منسوخ کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل گلوکارہ شارلٹ چرچ اور کامیڈین نش کمار بھی ادبی فیسٹیول میں شرکت سے دستبردار ہو گئے تھے۔
شارلٹ چرچ  نے سوشل میڈیا چینلز پر بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے  طور پر فیسٹیول کی سپانسر فرم کے خلاف احتجاج کے طور پر بائیکاٹ کیا ہے۔
بیلی گفورڈ کمپنی نے مطالبہ کیا ہے کہ سپاسنر شپ فرم اسرائیلی نسل پرستی، قبضے اور نسل کشی سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں سے علیحدگی اختیار کرے۔
مصنفین اور نشر و اشاعت سے منسلک 700 سے زیادہ افراد نے ’فوسل فری بکس‘ کی طرف سے اس مہم کے لیے جاری کردہ بیان پر دستخط کیے ہیں۔
کامیڈین نش کمار نے آن لائن بیان میں اپنی شمولیت سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔
’فوسل فری بکس‘  کے ایک منتظم نے کہا ہے کہ فیسٹیول کے لیے فنڈ ریزنگ پالیسی ہونی چاہیے جو ان کمپنیوں کی جانب سے مستقبل کی کسی بھی سپاسنرشپ کو مسترد کر سکے، جو پیٹرولیم مصنوعات انڈسٹری، اسرائیلی قبضے، نسل پرستی یا نسل کشی اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیاں کرتی ہیں۔
ادبی فیسٹیول کی سی ای او جولی فنچ نے کہا کہ  کمپنی کے ساتھ سپانسر شپ ڈیل منسوخ کرنے کا فیصلہ بائیکاٹ مہم چلانے والوں کے دعوؤں اور فنکاروں کے دستبردار ہونے کے بعد شدید دباؤ کے باعث کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہا کہ ادبی فیسیٹول کے انعقاد کے سلسلے میں پہلی ترجیح فنکار اور سامعین ہیں۔

شیئر: