Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایک بہترین انسان تھے‘، معروف اداکار طلعت حسین انتقال کر گئے

اداکار طلعت حسین نے 1964 میں اداکاری کا آغاز کیا تھا۔ (فائل فوٹو)
پاکستان کے معروف اداکار طلعت حسین طویل علالت کے بعد آج 83 برس کی عمر میں کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔
اتوار کو کراچی آرٹس کونسل کے صدر محمد احمد شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ طلعت حسین کافی عرصے سے علیل تھے اور وہ کراچی کے ایک نجی ہستپال میں زیرِعلاج تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’طلعت حسین پاکستان میں فنون لطیفہ کے ایک چمکتے ستارے ہیں اور ان کا کام آنے والی نسلوں تک یاد رکھا جائے گا۔‘
کراچی آرٹس کونسل کے صدر کا کہنا تھا کہ وہ ایک بہترین اور زبردست انسان تھے۔
ان کے مطابق طلعت حسین جیسا منجھا ہوا اداکار صدیوں میں پیدا ہوتا ہے۔ ’فن اداکاری میں طلعت حسین کا کوئی ثانی نہیں تھا۔ انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن انڈسٹری کو اپنی منفرد انداز اداکاری سے دوام بخشا۔‘
حالیہ دنوں میں طلعت حسین کے شدید بیمار ہونے کی خبر سامنے آئی تھی۔
جنوری میں طلعت حسین کی بیٹی تزئین حسین نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ان کے والد کی طبیعت انتہائی خراب ہو چکی ہے اور وہ لوگوں کو پہچان بھی نہیں پا رہے۔
طلعت حسین نے سوگواران میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔
ڈائیلاگ ڈیلیوری کا ایک زمانہ معترف‘
وزیراعظم شہباز شریف ممتاز اداکار و صدا کار طلعت حسین کی وفات پر گہرے افسوس اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’طلعت حسین ایک لیجینڈ اداکار تھے جن کی ڈائیلاگ ڈیلیوری کا ایک زمانہ معترف تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن، تھیٹر، فلم اور ریڈیو کے لیے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
قائمقام صدر مملکت سید یوسف رضا گیلانی نے بھی معروف فنکار طلعت حسین کے انتقال پر گہرے دکھ  و غم کا اظہار کیا۔

مشہور ڈرامے ’ہوائیں‘ میں طلعت حسین کے کردار کو پسند کیا گیا تھا۔ (فوٹو؛ سکرین گریب)

طلعت حسین کی زندگی پر ایک نظر
اداکار طلعت حسین کا پورا نام طلعت حسین وارثی تھا۔ ان کا تعلق دہلی سے تھا اور وہ 1940 کو ایک ادبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین الطاف حسین وارثی اور شائستہ بیگم ریڈیو کی جانی پہچانی آواز تھے۔
طلعت حسین کو شروع سے ہی فلموں اور ڈراموں میں کام کرنے کا شوق تھا۔ انہوں نے 1964 میں اداکاری کا آغاز کیا۔
طلعت حسین مخصوص اداکاری اور منفرد آواز کی وجہ سے جلد ہی انڈسٹری میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے۔
انہوں نے لندن اکیڈمی آف میوزک اینڈ ڈرامیٹک آرٹ سے تعلیم حاصل کی تھی۔ طلعت حسین کی شادی جامعہ کراچی کی پروفیسر رخشدہ حسین سے ہوئی تھی۔
طلعت حسین نے نہ صرف ملکی بلکہ غیرملکی فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز پاکستان ٹیلی وژن سے کیا۔ بعد ازاں طلعت حسین نے بالی کی وڈ کی فلم ’سوتن کی بیٹی‘ میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ طلعت حسین کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے ترکش اور دیگر ممالک کی فلموں میں بھی اداکاری کی۔

اداکار حمزہ عباسی نے طلعت حیسن کے ساتھ ’من مائل‘ میں کام کیا۔ (فوٹو: فیس بک)

طلعت حسین کے مشہور ڈرامے اور فلم
یوں تو طلعت حسین نے کئی فلموں اور ڈراموں میں کام کیا ہے لیکن ان کے مشہور ڈراموں میں ’بندش‘، ’دیس پردیس‘، ’ارجمند‘، ’کاروان‘، ’ہوائیں‘، ’ٹریفک‘، ’کشکول‘، ’پرچیاں‘، ’درد کا شجر‘، ’ریاست‘، ’مہرالنسا‘، ’انا‘، ’ڈولی آنٹی کا ڈریم وِلا‘ اور ’من مائل‘ شامل ہیں۔
اسی طرح فلموں میں بھی طلعت حسین کی اداکاری کو خوب پسند کیا گیا۔ انہوں نے چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’اشارہ‘ میں دل چھو لینے والی اداکاری کی۔ اس سے قبل فلم ’چراغ جلتا رہا‘ میں بھی طلعت حسین نے کام کیا۔
طلعت حسین کی مشہور فلموں میں ’گمنام‘، ’ایک سے بڑھ کر ایک‘، ’امپورٹ ایکسپورٹ‘، ’انسان اور آدمی‘، بانی پاکستان قائداعظم پر بننے والی فلم ’جناح‘، ’لاج‘، ’قربان‘، ’کامیابی، بندگی‘، ’زر گل‘، ’محبت مر نہیں سکتی‘ اور ’پروجیکٹ غازی‘ سمیت دیگر شامل ہیں۔
طلعت حسین کو کن اعزازات سے نوازا گیا؟
حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں سال 2021 میں ستارہ امتیازسے نوازا گیا۔ اس سے قبل انہیں پرائڈ آف پرفامنس ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔ جبکہ 1985 میں فلم ’گمنام‘ میں شاندار اداکاری پر انہیں نیشنل فلم ایواڈ کی جانب سے بہترین اداکار کا ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ بہترین سپورٹنگ ایکٹر کے طور پر بھی انہوں نے ایوارڈ اپنے نام کیے۔

شیئر: