خلابازوں کی واپسی بوئنگ کیپسول سے نہیں ہوگی، فیصلے سے کمپنی کو دھچکا؟
خلابازوں کی واپسی بوئنگ کیپسول سے نہیں ہوگی، فیصلے سے کمپنی کو دھچکا؟
اتوار 25 اگست 2024 11:02
خلاباز رواں سال پانچ جون کو آٹھ روزہ مشن پر روانہ ہوئے تھے (فوٹو:اے ایف پی)
ناسا نے اعلان کیا ہے کہ وہ دو پھنسے ہوئے خلابازوں کو زمین پر واپس لانے کے لیے بوئنگ کیپسول کا استعمال نہیں کرے گا جو کہ اس کمپنی کے لیے ایک اور دھچکا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بوئنگ کمپنی کو اگرچہ مالی طور پر اتنا زیادہ نقصان نہیں پہنچے گا جتنی اس کی ساتھ متاثر ہو گی۔
ایوی ایشن صنعت کی بڑی کمپنی بوئنگ کی ساکھ اُس وقت شدید متاثر ہوئی جب 2018 اور 2019 میں دو 737 میکس ہوائی جہاز گر کر تباہ ہوئے۔ ان حادثوں میں 346 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اور اب ناسا نے فیصلہ کیا ہے کہ خلابازوں کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن تک پہنچانے کے لیے بوئنگ سٹار لائنر کیپسول کے استعمال کا خطرہ مول لینے کے بجائے فروری تک خلابازوں کو خلا میں رکھنا زیادہ محفوظ ہے۔
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے کہا ہے کہ بوئنگ کیپسول کو زمین پر خالی بھیجنے کا فیصلہ ’حفاظت کے عزم‘ کا نتیجہ ہے۔
بوئنگ مصر تھا کہ خلا اور زمین پر حالیہ تجربوں کی بنیاد پر سٹار لائنر محفوظ ہیں۔
بوئنگ کو 2018 سے لے کر اب تک 25 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔
بوئنگ سٹار لائنر کے جس خلائی جہاز سے خلابازوں سنیتا ولیمز اور بیری ولمور نے سفر کیا تھا، اس میں کئی تھرسٹر کام نہیں کر رہے تھے جبکہ جہاز کے فیول سسٹم میں ہیلیم کے رساؤ کا مسئلہ بھی پیش آیا۔
یہ دونوں خلاباز رواں سال پانچ جون کو آٹھ روزہ مشن پر روانہ ہوئے تھے۔ اب انجینئرز اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ ان خلابازوں کو زمین پر واپس کیسے لایا جائے۔
کمپنی کے مطابق سٹار لائنر کو پیش آنے والے تازہ ترین مسائل کی وجہ سے 30 جون تک 125 ملین ڈالر کا نقصان ہوا جس نے پروگرام پر مجموعی لاگت کو 1.5 بلین ڈالر سے بڑھا دیا۔
سٹار لائنر کو آئی ایس ایس کے راستے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ تمام چیزیں منصوبے کے مطابق نہ ہو سکیں اور دونوں امریکی خلا باز ابھی بھی خلا میں ہی موجود ہیں۔
ان کی خلائی گاڑی کو جو مشکلات پیش آئيں ان میں ہیلیئم لیک بھی شامل ہے۔ ہیلیئم کے ذریعے ایندھن کو پروپلشن سسٹم میں دھکیلا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کئی تھرسٹرس (خلائی جہاز کے ساتھ نصب کیے گئے راکٹ) بھی ٹھیک سے کام نہیں کر رہے تھے۔
61 سالہ بیری اور 58 سالہ سُنیتا بوئنگ کے سٹار لائنر کے ذریعے بین الاقوامی سپیس سٹیشن گئے تھے۔ یہ اپنے طرز کی ایک تجرباتی فلائٹ تھی جس میں پہلی مرتبہ انسانوں کو بھیجا گیا تھا۔
خلاباز بوچ ولمور اور سنی ولیمز کو آئی ایس ایس پر آٹھ دن گزار کر 13 جون کو زمین پر واپس آنا تھا۔