Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بریسٹ کینسر کے 55 فیصد کیسز ایڈوانس سٹیج کے ہیں، سعودی وزارت صحت

طبی معائنہ کے لیے اپائنٹمنٹ بک کرائی جاسکتی ہے (فوٹو: اخبار 24)
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ خواتین میں بریسٹ کینسر کی قبل از وقت تشخیص سے صحتیابی کا تناسب 95 فیصد تک بڑھ جاتا ہے اورعلاج بھی آسان ہوتا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے بریسٹ کینسر کے خلاف چلائی جانے والی آگاہی مہم میں زوردیا گیا کہ ’خواتین اس مہلک بیماری کا شکار ہونے سے قبل باقاعدگی سے طبی معائنہ کرائیں تاکہ بیماری کی ابتدائی حالت میں ہی تشخیص ممک ہو سکے۔‘
وزارت صحت کا کہنا تھا ’یہ بیماری ملک اور عالمی سطح پر خواتین میں زیادہ پائی جاتی ہے تاہم اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ بس بروقت علاج سے مکمل شفایابی حاصل کی جاسکتی ہے۔‘
بریسٹ  کینسر کی شکار عام طور پر چالیس سال سے زائد عمر کی خواتین ہوتی ہیں جن کے روز مرہ کے معمولات صحت مندانہ نہ ہوں اور اپنی خوراک کا بھی خیال نہ رکھتی ہوں۔
کینسر کی ابتدائی تشخیص کے لیے موموگرام کیا جاتا ہے۔ یہ انتہائی سادہ سا طریقہ تشخیص ہے جس میں 20 منٹ سے زیادہ کا وقت نہیں لگتا۔ موموگرام کرانے کا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ خواتین کو اپنی صحت کے بارے میں بھی تسلی ہوجاتی ہے۔
وزارت کا مزید کہنا تھا ’مملکت میں 55 فیصد کیسز ایسے ہیں جن کی تشخیص ایڈوانس سٹیج پر ہوئی جس کی وجہ سے ان میں شفایابی کا تناسب کم ہوتا ہے۔‘
وزارت کی جانب سے آگاہی مہم بھی چلائی جارہی ہے جس کے تحت 937 پر کال کرکے طبی معائنہ کے لیے اپائنٹمنٹ بک کرائی جاسکتی ہے۔
اس کے علاوہ موبائل کلینکس کی سہولت بھی وزارت کی جانب سے مہیا کی گئی ہے جو مختلف شاپنگ مالز وغیرہ میں دستیاب ہیں۔

شیئر: