Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر اعظم کا لبنانی ہم منصب سے رابطہ، شام سے پاکستانیوں کے انخلا میں مدد کی درخواست

اس پیج کو اب مزید اپڈیٹ نہیں کیا جا رہا ہے
اہم نکات
  • وزیر اعظم کا لبنانی ہم نصب سے رابطہ، شام سے پاکستانیوں کے انخلا میں مدد کی درخواست
  •  وزیراعظم کی اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے کارروائی تیز کرنے کی ہدایت
  • خواہش ہے عمران خان کو خیبرپختونخوا منتقل کیا جائے: علی امین گنڈاپور
  • وزیراعظم کی شام میں مقیم پاکستانیوں کے محفوظ انخلا کی ہدایت
  • مدارس رجسٹریشن کا مقصد ان سے جڑی منفی چیزوں کا خاتمہ ہے: عطا تارڑ
 

وزیر اعظم کا لبنانی ہم نصب سے رابطہ، شام سے پاکستانیوں کے انخلا میں مدد کی درخواست
 وزیراعظم شہباز شریف نے لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور اسرائیل کی فوجی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اظہار کیا۔
پیر کو وزیراعظم کے دفتر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے لبنان کے لیے جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا اور فلسطینی عوام کے لیے بھی اسی طرح کے جنگ بندی کے معاہدے پر زور دیا۔
لبنان اور پاکستان کے درمیان برادرانہ اور گرمجوشی پر مبنی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’پوری پاکستانی قوم اس مشکل وقت میں لبنان کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس جذبے کے تحت، پاکستان نے لبنان میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کی اور مستقبل میں بھی ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔‘
 دونوں رہنماؤں نے شام کی بدلتی ہوئی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے بیروت کے راستے شام میں پھنسے پاکستانی شہریوں کے فوری انخلا میں سہولت فراہم کرنے کے لیے میکاتی کی ذاتی مداخلت اور مدد کی درخواست کی۔
وزیراعظم میکاتی نے لبنان کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت پر پاکستان کی غیر متزلزل حمایت اور اصولی مؤقف پر وزیراعظم شہباز کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان گرمجوشی پر مبنی برادرانہ تعلقات کی ایک مثال ہے۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز کو یقین دلایا کہ لبنان شام سے پاکستانیوں کے انخلا میں ہر ممکن مدد کرے گا۔
بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف نے نے شام اور لبنان میں تعینات پاکستانی سفراء سے بھی رابطہ کیا اور انہیں شام میں پھنسے پاکستانیوں کے انخلا کے حوالے سے ہر ممکن تعاون اور مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

بلوچستان میں چوکی کے قریب بم دھماکہ، دو افراد ہلاک

بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ میں میزئی لیویز چوکی کے قریب بم دھماکہ ہوا  جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوگئے۔
لیویز ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں افراد کی لاشیں انتظامیہ نے اپنی تحویل میں لے لی ہیں، لیکن شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق بم تخریب کاری کے لیے لے جایا جارہا تھا کہ استعمال سے پہلے ہی پھٹ گیا۔ واقعے کے مختلف پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہیں۔

 اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی تیز کی جائے: وزیراعظم
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسی کو انتشار پھیلا کر تیزی سے مستحکم ہوتی معیشت کو سبوتاژ کرنے کی سازش کی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیر کو اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کے جائزہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ’اسلام آباد میں گزشتہ دنوں ہنگامہ آرائی،  توڑ پھوڑ ، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے اقدامات تیز کیے جائیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کے دوران کوئی بے گناہ اور معصوم شہری گرفتار نہ ہو ۔‘
بیان کے مطابق وزیراعظم نے انتشار اور فساد پھیلانے والوں کی نشاندہی کا عمل مؤثر بنانے اور ان کے خلاف ٹھوس ثبوت حاصل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’فساد پھیلانے والوں کے خلاف قائم کی گئی ٹاسک فورس کو ہر ممکن وسائل فراہم کیے جائیں۔‘

وزیراعظم نے وفاقی پراسیکیوشن سروس کو وزارت قانون کے تحت لانے، اسلام آباد جیل کی تعمیر جلد از جلد مکمل کرنے اور اس حوالے سے فنڈز فوری جاری کرنے کی ہدایت بھی کی۔
اجلاس کو اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ ’اسلام آباد سیف سٹی کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے اور سیف سٹی کیمروں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔‘
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ’اسلام آباد جیل کی عمارت اگلے سال مارچ  تک مکمل کر لی جائے گی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ،  وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ ،  مشیر وزیر اعظم رانا ثناء اللہ، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
  • سول نافرمانی کی تحریک پر حتمی فیصلہ عمران خان سے ملاقات کے بعد ہوگا: علی امین گنڈا پور

    پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ عمران خان کو خیبرپختونخوا منتقل کیا جائے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پیر کو پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان کی رہائی ممکن ہو جو کہ جلد ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جو پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی باتیں کر رہے ہیں، وہ اپنی اوقات میں رہیں۔ سول نافرمانی کی تحریک ابھی فائنل نہیں ہوئی۔ عمران خان سے ملاقات کے بعد چیزیں فائنل ہوں گی۔‘
نومبر کے آخری ہفتے میں ڈی چوک میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران بشریٰ بی بی کو اکیلے چھوڑ جانے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’اس پر بشریٰ بی بی خود جواب دے سکتی ہیں۔‘

شام میں مقیم پاکستانیوں کے محفوظ انخلا کے لیے اقدامات کیے جائیں: وزیراعظم

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے شام سے وطن واپسی کے خواہاں پاکستانیوں کے بذریعہ ہمسایہ ممالک جلد از جلد محفوظ انخلا کے لیے لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
اتوار کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری کردہ بیان کے مطابق شام کی موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر پاکستانیوں کے انخلاء کے حوالے سے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ’شام میں مقیم پاکستانیوں کے جان و مال کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس مقصد کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔‘
بیان کے مطابق وزیراعظم نے دمشق میں پاکستانی سفارت خانے کو معلوماتی ڈیسک اور پاکستانیوں سے رابطے کے لیے ہیلپ لائن قائم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے تک دفتر خارجہ کا کرائسس مینجمنٹ یونٹ اور شام اور اس کے ہمسایہ ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں میں معلوماتی ڈیسک 24 گھنٹے فعال رہیں۔‘

حکومت نے علماء کے مقابلے میں علماء کو لایا: مولانا فضل الرحمان

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پیر کو وزیر اطلاعات عطا تارڑ کر مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق گفتگو کے بعد پشاور میں پریس کانفرنس کی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’حکومت کی جانب سے علماء کا اجلاس علماء کی تقسیم کی کوشش ہے۔ ہماری مدارس کے حوالے سے جنگ ملک کے ہر ایک دینی طالب علم کی جنگ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ریاست سے تصادم نہیں رجسٹریشن چاہتے ہیں۔ رجسٹریشن میں اداروں کی مداخلت سے قانون سازی رکوائی۔ صدر زرداری آخر اس بل پر دستخط کیوں نہیں کرسکتے۔ علماء کے مقابلے میں علماء کیوں لائے جا رہے ہیں۔‘
’مدارس ایک ایگزیکٹیو ایکٹ کے تحت کام کر رہے ہیں۔ ہم ایکٹ میں ترمیم قطعا قبول نہیں کریں گے۔‘

مدارس کو قومی دھارے میں لا کر ان سے جڑی منفی چیزوں کو ختم کرنا ہے: عطا تارڑ

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے مدارس کی رجسٹریشن اور اصلاحات کے حوالے سے علماءو مشائخ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے لیے نظام وضع کیا گیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’مدارس میں زیرتعلیم اور فارغ التحصیل طلبہ کا نقصان نہیں ہونا چاہیے۔18 ہزار مدارس کی رجسٹریشن مذہبی تعلیم کے محکمے کی کاوشوں کا ثمر ہے۔‘
انہوں نے وضاحت کی کہ مدارس بل کچھ قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے قانون کی شکل اختیار نہیں کر سکا۔علماء کرام کی تجاویز نوٹ کر لی ہیں، ان تجاویز پر مشاورت کر کے اس کا حتمی حل نکالیں گے۔‘
واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اتوار کو پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مدارس کی رجسٹریشن کے بل پر صدر مملکت کی جانب سے دستخط نہ کیے جانے پر تنقید کی تھی۔
انہوں نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا عندیہ بھی ظاہر کیا تھا۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان ہمارے لئے قابل احترام ہیں، ان کی بھی تجاویز سنیں گے۔‘

شیئر: