Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی فوج کی شام میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری، ’یہ انتقام کا اعلان ہے‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ شام امریکی فوجیوں کے شانہ بشانہ لڑ رہا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکی فورسز نے شام میں داعش کے ٹھکانوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے، امریکی حکام کے مطابق جس کا مقصد اس گروپ کے جنگجوؤں کا ’خاتمہ‘  کرنا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق داعش کی جانب سے یہ حملے گزشتہ ہفتے شام کے صحرا میں دو فوجیوں سمیت تین امریکی شہریوں کو ہلاک کیے جانے کے جواب میں کیے جا رہے ہیں۔
ایک امریکی عہدے دار نے اس کارروائی کو ’بڑے پیمانے‘ کے حملے قرار دیا ہے جس کے ذریعے وسطی شام میں داعش کے 70 اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں اس گروپ کے ٹھکانے اور اسلحے کے مراکز بھی شامل ہیں۔
ایک اور امریکی عہدے دار نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ مزید حملے بھی متوقع ہیں۔
حکام نے بتایا کہ حملے میں F-15 ایگل جیٹ طیاروں، A-10 تھنڈربولٹ گراؤنڈ اٹیک ایئر کرافٹ اور AH-64 اپاچی ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا گیا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ اردن کے F-16 لڑاکا طیارے اور HIMARS راکٹ آرٹلری بھی استعمال کی گئی۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ’یہ جنگ کا آغاز نہیں ہے - یہ انتقام کا اعلان ہے۔ صدر ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ اپنے شہریوں کا دفاع کرنے میں کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گا۔‘
اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام کے صحرا میں امریکی فوجیوں پر فائرنگ کے بعد ’انتہائی سنگین جوابی کارروائی‘ کا عہد کیا تھا اور انہوں نے اس واقعے کے لیے داعش کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
فائرنگ میں ہلاک ہونے والے یہ اہلکار ان سینکڑوں امریکی فوجیوں میں شامل تھے جو مشرقی شام میں داعش کے خلاف لڑنے والے اتحاد کے حصے کے طور پر تعینات تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ان حملوں میں داعش کے ’گڑھ‘ کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے شامی صدر احمد الشرع کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا جو ان کے بقول عسکریت پسند گروپ کو نشانہ بنانے کی امریکی کوششوں کے ’مکمل حامی‘ ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ شام امریکی فوجیوں کے شانہ بشانہ لڑ رہا ہے اور کہا کہ شام کے عبوری حکمراں احمد الشرع ’اس حملے سے انتہائی ناراض اور پریشان ہیں۔‘
شام کی وزارت خارجہ نے امریکی حملوں کے آغاز کے بعد ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے کا حملہ ’دہشت گردی کی تمام شکلوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے‘ اور یہ کہ شام ’داعش سے لڑنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ اس کی سرزمین پر کوئی محفوظ پناہ گاہیں نہ ہوں اور جہاں بھی یہ خطرہ بنیں وہاں فوجی کارروائیوں کو تیز کرتا رہے گا۔‘

شیئر: