Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت پر بین الاقوامی سکول گرلز کانفرنس کا اسلام آباد میں آغاز

رابطہ عالم اسلامی اور حکومت پاکستان کے زیرِاہتمام بین الاقوامی سکول گرلز کانفرنس کا باقاعدہ آغاز اسلام آباد میں ہو گیا ہے۔
لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت کے موضوع پر منععقد ہونے والی یہ دو روزہ کانفرنس اتوار کے روز بھی جاری رہے گی اور اس کے دوران مختلف اجلاس اور پروگرام منعقد ہوں گے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت نے اپنے ابتدائی خطاب میں مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔
افتتاحی اجلاس سے عالمی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حسین ابراہیم طہٰ، مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل اور تنظیم کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف خصوصی خطاب کریں گے۔
پاکستانی حکام کے مطابق عالمی ایجوکیشن ایکٹویسٹ ملالہ یوسفزئی بھی کانفرنس سے کلیدی خطاب کریں گی۔
افتتاحی تقریب کے بعد شریک ممالک کا وزارتی اجلاس منعقد ہو گا جس میں خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔
اس کے بعد ہونے والے مختلف اجلاسوں اور مذاکروں میں اسلامی ممالک کے مندوبین اور تعلیم، انسانی حقوق اور موسمیاتی تبدیلی پر کام کرنے والے سماجی کارکن اور نمایاں شخصیات شریک ہوں گی۔
کانفرنس میں تعلیمِ نسواں: رکاوٹیں اور حل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تعلیم نسواں: مواقع اور امکانات، امن کے قیام میں خواتین کا کردار سمیت کئی موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔
کامیابی کی کہانیوں کے عنوان سے ایک ورکشاپ میں لڑکیوں کی تعلیم کے کامیاب تجربات پر روشنی ڈالی جائے گی۔

کانفرنس کا انعقاد رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل اور مسلم علماء کونسل کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی کی تجویز پر کیا جا رہا ہے (فائل فوٹو: وزیراعظم ہاؤس)

کانفرنس میں اسلامی ملکوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی کی تیاری کے لیے ورکنگ گروپ، خواتین کی تعلیم سے متعلق غلط تصورات کے حوالے سے آگاہی مہم ، لڑکیوں کی تعلیم کی سپورٹ اور اقدامات، رابطہ عالمی اسلامی کی جانب سے آن لائن ایجوکیشن کے لیے پلیٹ فارم، تعلیم نسواں کے حوالے سے جامع دستاویز کا اجراء متوقع ہے۔
علاوہ ازیں بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں کے ساتھ شراکت داری کے معاہدوں پر دستخط کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی تشکیل دیا جائے گا۔
اس بات کی توقع کی جار ہی ہے کہ ان اقدامات کے ذریعے خواتین کے لیے تعلیم کے حق کو منصفانہ اور مساوی بنیادوں پر یقینی بنایا جا سکے گا۔
بین الاقوامی کانفرنس میں مسلم اور دوست ممالک کے وزرا، سفیروں سمیت بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شریک ہوں گے۔ کانفرنس کا اختتام اسلام آباد اعلامیے پر دستخط کی رسمی تقریب سے ہو گا۔
سکول گرلز کانفرنس سے منسلک اسلامی ممالک کے علماء کا ایک خصوصی اجلاس جمعے کے روز بھی منعقد ہوا جس سے مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل اور تنظیم کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے خطاب کیا اور خواتین کی تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
اس موقعے پر اپنے افتتاحی خطاب میں پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نے کہا کہ ’خواتین معاشرت میں ایک مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔ پیغمبر محمد صلى الله عليه وسلم نے عورتوں کے لیے تعلیم کی اہمیت پر بہت زور دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایک تعلیم یافتہ عورت نسلوں کی نگراں ہوتی ہے، ایک ماں کے طور پر، وہ اپنے بچوں کی پہلی استاد ہوتی ہے۔ ایک تعلیم یافتہ ماں اپنے بچوں میں اقدار، اخلاقیات اور علم کی محبت پیدا کرتی ہے۔ معاشرت کے مستقبل کے رہنماؤں کی تشکیل کرتی ہے۔‘
’لڑکیوں اور عورتوں کے لیے علم کا حصول شریعت کے مقاصد اور عوامی مفاد کا ایک تقاضا بھی ہے۔ تعلیم عورتوں کو معاشرتی ترقی میں فعال طور پر حصہ لینے کی طاقت دیتی ہے۔‘

پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نے کہا کہ ’خواتین معاشرت میں ایک مرکزی حیثیت رکھتی ہیں‘ (فوٹو: وزارت مذہبی امور)

چوہدری سالک حسین نے مزید کہا کہ ’عورتوں کی تعلیم صرف فرد کی ترقی کا معاملہ نہیں بلکہ یہ ایک خوشحال اور ہم آہنگ معاشرت کی بنیاد ہے۔‘
اس کانفرنس کا انعقاد رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل اور مسلم علماء کونسل کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ کی تجویز پر کیا جا رہا ہے۔
قبل ازیں رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے دفتر کی شراکت، بین الاقوامی حکومتی اور کمیونٹی تنظیموں کے تاریخی اتحاد سے مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک وسیع بین الاقوامی شراکت داری کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
کانفرنس میں اسلامی ملکوں کے وزراء تعلیم، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں، سول سوسائٹی کے نمائندے، اسلامی فتاویٰ کونسل، بین الاقوامی اسلامی جامعات کے حکام اور نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔

شیئر: