Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں چینی قونصل جنرل نے السرین آثار قدیمہ سائٹ کا دورہ کیا

کام کے مختلف مراحل اور اب تک کے اہم نتائج سے آگاہ کیا گیا۔(فوٹو: ایس پی اے)
جدہ میں چینی قونصل جنرل وانگ کیمین نے سعودی، چینی مشترکہ پروجیکٹ کے کام کا مشاہدہ کرنے کے لیے اللیث کمشنری میں السرین پورٹ کے آثار قدیمہ کے مقام کا دورہ کیا۔
ایس پی اے کے مطابق چینی قونصل جنرل کو کام کے مختلف مراحل اور اب تک کے اہم نتائج سے آگاہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا ’السرین پورٹ سائٹ میری ٹائم سلک روٹ کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی نمائندگی کرتی ہے۔
یہ پروجیکٹ سعودی ہیریٹج کمیشن اور چین کی نیشنل کلچرل ہیریٹج ایڈمنسٹریشن کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے ایگزیکٹیو پروگرام کا حصہ ہے۔
اس اقدا م کا مقصد اس مقام پر آثار قدیمہ کی تلاش کی کوششوں کو آگے بڑھانا، یونیورسٹیوں اور بین الاقوامی ورثے کے تحقیقی مرکز کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔
یہ سعودی عرب اور چین کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مستحکم کرنے میں بھی مدد کررہا ہے۔
یاد رہے السرین آثار قدیمہ اللیث گورنریٹ کے سب سے اہم مقامات میں سے ایک ہے جو دو ہزار سال سے زیادہ عرصے سے عرب اور چینی تہذیبوں کے درمیان ایک اہم کڑی کے طور پر کام کررہی ہے۔
اس میں قدیم تہذیبوں کے آثار بھی موجود ہیں جو کبھی اس خطے میں آباد تھے۔
سعودی عرب کی قومی ثقافتی کمیٹی نے چینی ہیریٹیج اتھارٹی کے ساتھ مکہ کے علاقے اللیث کمشنری میں آثار قدیمہ کی دریافت کے حوالے سے 5 سالہ معاہدہ کیا ہے۔

قدیم تہذیبوں کے آثار بھی موجود ہیں جو کبھی اس خطے میں آباد تھے (فوٹو: ایس پی اے)

 معاہدے کا مقصد مملکت میں آثار قدیمہ کی دریافت کے عمل کو مزید وسعت اور اس حوالے سے معروف یونیورسٹیوں اور قومی مراکز برائے سائنس و تحقیق کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا ہے۔
معاہدے کے مطابق دونوں اداروں کے مابین تعاون اور سائٹس کا سروے کرنا شامل ہے جبکہ زیر آب بھی آثار قدیمہ کی تلاش کا عمل اس کا حصہ ہے۔
قومی ورثے کی اتھارٹی مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے تاریخی و ثقافتی آثار کی تلاش کا کام کرے گی۔

 

شیئر: