Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امن مشق 2025: سعودی اور اماراتی بحری افواج بھی شریک ہوں گی

رئیر ایڈمرل عبد المنیب کا کہنا تھا کہ پاکستان نیوی کا مقصد عالمی تجارت کو سمندر میں محفوظ بنانا ہے (فوٹو: پاکستان نیوی)
پاکستان میں منعقد ہونے والی نیوی کی امن مشق 2025 میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی بحری افواج بھی مشقوں کا حصہ ہوں گی۔
 پاکستان نیوی کے کمانڈر فلیٹ رئیر ایڈمرل عبدالمنیب کے مطابق امن مشق 2025 میں سعودی عرب کے دو بحری جہاز اس بار مشقوں کا حصہ ہوں گے جبکہ یو اے ای کی بحریہ بھی اس مشق میں شریک ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مشق کی خاص بات یہ ہے کہ مختلف ممالک کے نیول چیف بھی شریک ہوں گے، اور اس کا ایک ہی پیغام ہے: ’امن کے لیے سب یکجا اور متحد ہیں۔‘

 

پاکستان نیوی کے کمانڈر فلیٹ رئیر ایڈمرل عبد المنیب نے امن مشق 2025 سے متعلق میڈیا بریفنگ دی جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نیوی کا مقصد عالمی تجارت کو سمندر میں محفوظ بنانا ہے۔
’ہم سمندر کو عالمی تجارت کے لیے محفوظ بنانا چاہتے ہیں اور اس ضمن میں پاکستان نیوی کا کردار بہت اہم ہے۔‘
رئیر ایڈمرل عبد المنیب نے کہا کہ ’کسی بھی ملک کی نیوی اس کی سکیورٹی اور میری ٹائم اکانومی کی محافظ ہوتی ہے، اور جہاں ٹریڈ ہوتی ہے، وہاں نیوی کی موجودگی ضروری ہے۔‘
 انہوں نے ’بلیو اکانومی کے عظیم پوٹینشل کا ذکر کرتے ہوئے سوال اٹھایا، خدا نے جو وسائل ہمیں دیے ہیں، ہم نے ان سے کتنا استفادہ کیا ہے؟‘
امن مشق 2025
رئیر ایڈمرل عبد المنیب نے بتایا کہ اس سال امن مشقوں کے 9 ویں ایڈیشن میں 60 سے زائد ممالک شریک ہوں گے، جن میں 13 بحری بیڑے، طیارے، اور دیگر بحری جنگی ساز و سامان شامل ہوں گے۔ اس مشق میں حصہ لینے والے ممالک پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے اور مختلف امن ڈایئلاگ سیشنز بھی منعقد ہوں گے۔
امن مشقوں کے دوران ہونے والے ’امن ڈایئلاگ‘ میں 8 سے 10 فروری تک اعلیٰ سطح کی شخصیات، بشمول مختلف ممالک کے نیول سربراہان شریک ہوں گے۔
’ہمیں امید ہے کہ یہ مشقیں میری ٹائم چیلنجز سے نمٹنے میں مدد فراہم کریں گی اور پاکستان سمیت دیگر ممالک کے درمیان تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔‘

عبد المنیب نے کہا کہ ’پاکستان نیوی عالمی سطح پر اپنی اہمیت کے حامل ملک کی حیثیت سے اپنے کردار کو مزید مستحکم کرے گی (فائل فوٹو: پاکستان نیوی)

ماضی سے لے کر حال تک
انہوں نے مزید کہا کہ 2007 میں پہلی بار امن مشقوں کا آغاز ہوا تھا جس میں 28 ممالک شریک ہوئے تھے، جبکہ 2023 میں 50 ممالک شریک ہوئے تھے اور اس سال 60 ممالک کی شرکت متوقع ہے۔ پاکستان نیوی کے لیے یہ ایک بڑا اعزاز ہے کہ وہ 60 ممالک کی میزبان بن رہی ہے۔
پاکستان نیوی کا عالمی کردار اور مستقبل کے اقدامات
رئیر ایڈمرل عبد المنیب نے کہا کہ ’پاکستان نیوی عالمی سطح پر اہمیت کے حامل ملک کی حیثیت سے اپنے کردار کو مزید مستحکم کرے گی۔ ہم نے جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن سینٹر قائم کیا ہے تاکہ مشقوں سے متعلق معلومات کا تبادلہ اور تعاون یقینی بنایا جا سکے۔‘
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’پاکستان کی بحری حدود کی حفاظت اور عالمی تجارت کو محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، 60 ممالک کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر ایک اہم کمرشل اور میری ٹائم پاور ہے۔‘
امن کا پیغام
آخر میں رئیر ایڈمرل عبد المنیب نے اس امن مشق کا مقصد واضح کرتے ہوئے کہا کہ ’اس ایکسرسائز کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہاں ایسے ممالک بھی شریک ہوں گے جن کے درمیان سیاسی اختلافات ہیں، لیکن تمام ممالک کا مشترکہ مقصد امن کے لیے یکجا ہونا ہے۔‘
پاکستان نیوی کی اس عالمی مشق کی کامیابی اس بات کی غماز ہے کہ امن اور استحکام کے لیے دنیا بھر کے ممالک کا تعاون ضروری ہے۔

 

شیئر: