تحریک انصاف نے سنیچر کو انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر ’یوم سیاہ‘ منایا اور مختلف شہروں میں جلسے منعقد کیے اور ریلیاں نکالیں۔
پی ٹی آئی نے سب سے بڑا اجتماع خیبر پختونخوا کے شہر صوابی میں کیا جہاں خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ’قوم نے آج ثابت کر دیا ہے کہ مینڈیٹ چوری کبھی نہیں بھولیں گے۔‘
’قوم نے 8 فروری 2024 کو جس طرح تاریخ رقم کی تھی، قوم نے اسی طرح آج ایک سال بعد 8 فروری کو دوبارہ تاریخ رقم کر دی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’رات کی تاریکی میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ملک میں جہموریت تب ہو گی جب لوگوں کا ووٹ مانا جائے گا، جمہوریت تب ہو گی جب عدلیہ آزاد ہو اور جب یہ سب ہو گا تو معیشت ترقی کرے گی۔‘
مزید پڑھیں
-
احتجاج، مذاکرات، خط اور اب گرینڈ الائنس؟ اجمل جامی کا کالمNode ID: 885491
’ہم نے مذاکرات کیے تاکہ ملک میں بہتری آئے لیکن کچھ نہیں ہوا، اگر جمہوریت نہیں چلے گی تو غیر جمہوری لوگ آئیں گے۔‘
جلسے سے خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی، پی ٹی آئی کے صوبائی صدر جنید اکبر خان، مرکزی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا، سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم اور شیر افضل مروت نے بھی خطاب کیا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ’میں پاکستان کے اداروں سے کہتا ہوں کہ اپنے اور عوام کے درمیان فاصلے کم کریں، اگر یہ فاصلے بڑھ گئے تو پاکستان کا نقصان ہے۔ ہمارا لیڈر عمران خان کہتا ہے کہ ہم پاکستان کے لیے تیار ہیں۔ اگر آپ بات چیت کے لیے تیار نہیں تو جواب دینا ہمیں بھی آتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں دہشت گردی کی جنگ جیتنے کے لیے ہمیں ایک ہونا پڑے گا۔‘
’ہم اپنا حق مانگتے ہیں، ہم اپنے آئین کا تحفظ مانگتے ہیں، ہم پاکستان میں قانون کی بالادستی مانگتے ہیں۔ نظریہ ختم نہیں ہو سکتا، عمران خان جیل میں بیٹھ بھی جیت گیا ہے اور مینڈیٹ چور ہار گئے ہیں۔‘
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے یوم سیاہ پر حکومت کی جانب سے اسلام آباد، پنجاب اور بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔
سنیچر کو پنجاب میں ہر قسم کے سیاسی احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں اور دھرنوں پرپابندی عائد تھی۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔

بلوچستان بھر میں بھی دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی اور محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق اسلحے کی نمائش اور استعمال پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ دھرنوں، جلوسوں اور پانچ سے زائد افراد کے اجتماعات پر 15 دن کے لیے پابندی عائد کی گئی۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے 8 فروری کو عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا تھا۔
اس سلسلے میں مینار پاکستان پر پی ٹی آئی نے جلسے کا بھی اعلان کیا تھا جس کے لیے انتظامیہ کو درخواست دی گئی تھی، تاہم جلسے کی اجازت نہیں مل سکی۔