سعودی عرب کے پُرفضا مقام طائف کے پہاڑوں کی بلند چوٹیوں پر گلاب سے عرق، تیل اور خوشبو (عطر) نکالنے کا موسم شروع ہو گیا ہے جس کے لیے تقریباً 70 فیکٹریاں کام کر رہی ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی واس کے مطابق علاقے میں روایتی طریقہ کار سے گلاب کا تیل نکالنے کے ساتھ 80 سے زائد اقسام تیار کی جاتی ہیں جو مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں بے حد مقبول ہیں۔
مزید پڑھیں
-
طائف میں گلاب کے فارموں میں افطار کا لطف ہی کچھ اور ہے
Node ID: 658491
-
طائف کے گلاب جو غلاف کعبہ کو معطر رکھنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں
Node ID: 748766
-
طائف کا گلاب میلہ، مملکت میں مشہور کیوں؟
Node ID: 852576
طائف کے علاقے میں ہر برس 550 ملین سے زیادہ گلاب کے پھول پیدا ہوتے ہیں جو عطر تیار کرنے کے لیے ایک منفرد ثقافتی اور اقتصادی علامت سمجھے جاتے ہیں۔
مقامی کسان خلف الطویریقی نے بتایا کہ ’یہاں بسنے والے خاندان ماضی میں صبح سویرے ہی گلاب کے کھیتوں سے پھول چُننے کا کام شروع کر دیتے تھے۔‘
کسان نے بتایا ’میں نے بھی یہ فن والد سے سیکھا جنہوں نے اپنے کھیت کے پاس ہی گلاب کا تیل اور عرق نکالنے کی روایتی ورکشاپ بھی قائم کی تھی۔‘
الطویریقی نے بتایا کہ پھول چننے کے فوراً بعد گلاب کا عطر نکالا جاتا ہے اور ایک تولا (تقریباً 12 گرام) خالص عطر کے لیے 80 ہزار سے زائد گلاب کے پھول تانبے کے خاص شکل کے دیگچوں میں ڈالے جاتے ہیں۔
دیگچے کی گنجائش کے مطابق ناپ تول پر خاص توجہ رکھی جاتی ہے، عطر نکالنے کے عمل کا آغاز دیگچے کے نیچے آگ جلانے سے ہوتا ہے۔
دیگچے کے ڈھکن میں لگے پائپ سے گزر کر گلاب کی بھاپ نیچے رکھے پانی کے برتن میں پہنچتی ہے۔

گلاب کے پھولوں کی بھاپ ٹھنڈی ہو کر پانی کی بوندوں میں بدل جاتی ہے جو ’تلقیہ‘ نامی تنگ منہ والی بوتل میں پہنچتی ہے جس کی گنجائش 20 سے 35 لیٹر تک ہوتی ہے، خالص گلاب کا تیل اس بوتل کی سطح پر تیرنے لگتا ہے۔
الطویریقی نے مزید بتایا ’گلاب کے پھولوں سے تیل نکالنے کی مہارت میں نے اپنے آبا و اجداد سےحاصل کی تھی۔‘
