Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریسلر سیتھ رولنز کا ’میڈ اِن پاکستان‘ کوٹ جس کی قیمت ہزاروں ڈالر ہے

سیتھ رولنز کے کوٹ کی قیمت 13 ہزار پانچ سو ڈالرز ہے (فوٹو: یوٹیوب)
پاکستان میں کپڑوں کا ایک ایسا برانڈ بھی ہے جسے دنیا بھر کی مشہور و معروف شخصیات، فلمی ستارے، ماڈلز، گلوکار اور فیشن کے شوقین افراد پہنتے ہیں۔
اس کامیاب ترین برانڈ کا نام ’راستہ‘ ہے اور حال ہی میں ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (ڈبلیو ڈبلیو ای) کے مشہور امریکی ریسلر سیتھ رولنز ڈبلیو ڈبلیو ای کی ایک کُشتی میں اس برانڈ کا کوٹ پہن کر جلوہ گر ہوئے ہیں۔
’راستہ‘ کی ویب سائٹ کے مطابق اس اوورکوٹ کا نام ’گولڈن پیکاک‘ ہے اور اس کی قیمت 13ہزار پانچ سو ڈالر ہے جو پاکستانی روپوں میں تقریباً 37 لاکھ 80 ہزار بنتی ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق یہ شاندار ’گولڈن پیکاک‘ لانگ کوٹ نیلے مخملی کپڑے سے تیار کیا گیا ہے اور اس پر روایتی فن دبکہ (سیلائی اور کڑھائی کا فن) کو استعمال کرتے ہوئے نقش نگاری کی گئی ہے۔
اس طرح کے مہنگے کوٹ برانڈ کی جانب سے خصوصی آرڈر پر تیار کیے جاتے ہیں۔
ریسلر سیتھ رولنز نے اس کوٹ کو پلین وائٹ شرٹ اور گھیرے دار سفید پینٹ کے ساتھ پہنا تھا لیکن اگر آپ کچھ زیادہ سٹائلش محسوس کرنا چاہتے ہیں تو اسی کوٹ سے میل کھاتی پینٹ بھی آرڈر کی جا سکتی ہے جس کی قیمت 920 ڈالرز ہے جو تقریباً آڑھائی لاکھ روپے بنتی ہے۔
مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ ’راستہ‘ نے انسٹاگرام پر سیتھ رولنز‘ کی تصویر پر کمنٹس میں اشارہ دیا ہے کہ برانڈ کی جانب سے آئندہ بھی مزید ایسے تخلیقی پروجیکٹس سامنے آئیں گے۔

’راستہ‘ کی کامیابیوں پر ایک نظر

’راستہ‘ برانڈ سنہ 2018 میں تین کزنز زین احمد، اسماعیل احمد اور عدنان احمد کی جانب سے لاہور میں شروع کیا گیا تھا۔
’راستہ‘ کے بانیوں نے ابتدا میں اس برانڈ کے تحت ہاتھ سے بنے کپڑے فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن بعد ازاں انہوں نے اس کے بجائے ایسے ملبوسات تیار کرنے کا فیصلہ کیا جن میں پاکستانی ثقافت کو سٹریٹ ویئر کے انداز میں پیش کیا جا سکے۔
برانڈ نے اپنے کچھ ملبوسات کی تیاری میں روایتی پاکستانی تکنیکوں کا استعمال کیا ہے، جن میں ہاتھ سے بنے کپڑے (ہینڈ لومز) اور لکڑی سے بلاک پرنٹنگ شامل ہیں۔
’راستہ‘ کے کری ایٹو ڈائریکٹر زین احمد نے بتایا تھا کہ وہ اپنے ملبوسات کے ڈیزائننگ میں لاہور شہر کے فن تعمیر سے متاثر تھے۔
سنہ 2022 میں زین احمد کو مشہور میگزین ’فوربز‘ کی جانب سے ’راستہ‘ کا شریک بانی ہونے کی وجہ سے انڈر 30 لسٹ میں نامزد کیا گیا تھا جبکہ سنہ 2023 میں ’راستہ‘ دنیائے فیشن کے بڑے شو ’لندن فیشن ویک‘ میں فیچر ہونے والا پہلا پاکستانی برانڈ بنا۔
’راستہ‘ کے کپڑے انڈین اداکار ابراہیم علی خان اور سنگر ہنی سنگھ سے لے کر مغرب میں ٹموتھی شَلامے سے جسٹن بیبر تک سب پہنتے ہیں۔
’راستہ‘ پاکستان کا واحد ایسا برانڈ ہے جسے شوبز شخصیات میں اس قدر پذیرائی حاصل ہوئی کہ بالی وُڈ کے اداکار اس کے ملبوسات پہن کر فلموں کی شوٹنگ کرتے ہیں۔

 

شیئر: