Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیشن اکانومی کو تبدیل کرنے میں سعودی عرب کا کردار بڑھنے لگا

سیمینار میں سعودی عرب میں فیشن اکانومی کے مستقبل پر غور کیا گیا۔ (فوٹو: عرب نیوز)
ریاض میں اتوار کو ایک فیشن سیمینار میں تخلیقی ذہن رکھنے والوں اور فیشن کی صنعت کے رہنماؤں کی ایک بیٹھک ہوئی جس میں سعودی عرب میں فیشن اکانومی کے مستقبل پر غور کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق لقم آرٹ سپیس میں شلہوب گروپ کی جانب سے متعقدہ اس ایونٹ میں فیشن انڈسٹری کے اہم موضوعات پرسعودی عرب کے ’دا فیشن لیب کوہورٹ 2‘ کے ابھرتے ہوئے ڈیزائنروں نے موضوعات سے متعلق معلومات کی فراہمی پر تقاریر کیں اور پینل مباحثوں میں حصہ لیا۔
اس نشت کے ایجنڈے کے تین اہم موضوعات تھے۔ مملکت میں فیشن ریٹیل کا ارتقا، برانڈز کو آگے بڑھانے میں ثقافتی شناخت کا کردار اور ڈیجیٹل فیشن اور مل جل کر کام کرنے کی بڑھتی ہوئی اہیمت۔
ایک تقریب میں اس برس نمایاں حیثیت حاصل کرنے والے افراد کو ایوارڈ بھی دیے گئے۔
ایک گفتگو میں سعودی عرب میں صارفین کے رویے پر تحقیقی مذاکرہ ہوا جس سے پتہ چلا کہ عالمی سطح پر سست روی کے برعکس مقامی مارکیٹ میں نشو نما ہو رہی ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ’ تفریحی سرگرمیوں میں اضافے سے حالیہ برسوں میں مملکت کے اندر میوزک اور فوڈ کا سٹائل فیشن کی مصنوعات میں اضافے کا باعث بنا ہے اور لوگ اس سے اپنے شخصی اظہار کے طریقے تلاش کرتے ہیں۔‘
ریٹیل کی سطح پر ذاتی اور ڈیجیٹل تجربات پر زور دیا گیا اور اسے سعودی صارفین کو اپنی طرف متوجہ کرنے کا اہم ترین ذریعہ قرار دیا گیا۔

ڈیزائنروں نے موضوعات سے متعلق معلومات کی فراہمی پر تقاریر کیں (فوٹو :عرب نیوز)

نوجوانوں کے کلچر، گلی محلوں میں پہننے والے کپڑے اور سپورٹس کی چیزیں مختلف برانڈز کے بیانیے کو نئی شکل دے رہی ہیں۔ مقررین نے اس پر بھی گفتگو کی کہ ثقافتی داستان گوئی کے لیے کس طرح فیشن کو استعمال میں لایا جا رہا ہے۔
ایک اور موضوع پر بحث میں اس پر زور دیا گیا کہ مقامی اور بین الاقوامی برانڈز میں مطابقت اور ربط انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ گفتگو میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ طویل مدتی شراکت، مقامی سطح پر مصنوعات کی تیاری اور ساتھ ساتھ صلاح کاری، معلومات اور چیزوں کے بنیادی ڈھانچے کے درمیان تفریق کو ختم کر دیتے ہیں۔
مقررین نے ڈیجیٹل فیشن کے مستقبل پر بات کی جس میں ورچوئل ڈیزائن، ریٹیل کی سطح پر جدت اور جنریشن زی کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے مارکیٹ کی حکمتِ عملی اہم موضوعات تھے۔
عالمی اور بین الاقوامی سطح پر فیشن اکانومی کو تبدیل کرنے میں سعودی عرب کا بڑھتا ہوا کردار مختلف مباحثوں کا نمایاں موضوع رہا۔

 

شیئر: