سعودی شہری حمیدان الترکی کی 19 برس بعد امریکی جیل سے رہائی
عدالت سے براہ راست امیگریشن سینٹر منتقل کردیا گیا ہے (فوٹو: الاخباریہ)
امریکی عدالت نے سعودی شہری حمیدان الترکی کو جو گزشتہ 19 برس سے ریاست کولوراڈو کی جیل میں قید تھے، رہا کرنے کا فیصلہ جاری کیا ہے۔
الاخباریہ کے مطابق فیصلہ سنائے جانے کے بعد حمیدان الترکی کو عدالت سے براہ راست امیگریشن سینٹر منتقل کردیا گیا جہاں سے انہیں مملکت بھیجا جائے گا۔
اخبار24 نے بتایا باخبر ذرائع نے سعودی شہری حمیدان الترکی کی رہائی کی تصدیق کی ہے، مملکت واپسی میں دو دن سے دو ماہ لگ سکتے ہیں۔
قبل ازیں امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا تھا امریکی عدالت نے 56 سالہ الترکی کی رہائی کے حتمی احکامات جاری کردیے ہیں۔ ان پر سال 2006 میں اپنی انڈونیشی ملازمہ کو قید اور زد وکوب کرنے کا الزام تھا۔
الترکی اعلی تعلیم حاصل کرنے اپنی اہلیہ اور پانچ بچوں کے ہمراہ نومبر 2004 میں امریکہ گئے تھے۔ انہیں خادمہ کے کیس میں گرفتار کیا گیا تاہم انہوں نے عدالت میں تمام الزامات مسترد کردیے۔
الترکی اور ان کی اہلیہ کو ضمانت پر رہائی کے بعد 2 جون 2005 کو دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔ کیس کی سماعت کا باقاعدہ آغاز 25 فروری 2006 کو ہوا جس میں 28 برس قید کی سزا سنائی گئی۔
الترکی مسلسل خود پر لگے الزام کی تردید کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا جھوٹا کیس بنایا گیا ہے اور تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔
عدالت نے 25 فروری 2011 کو جیل حکام کی رپورٹ جس میں اس کے اچھے اخلاق و کردار کو بیان کیا گیا تھا سزائے قید کو کم کے 8 برس کرنے کا حکم دیا۔
