سعودی عرب کی طرف سے ’لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن کمیشن‘، دوحہ میں 8 سے 17 مئی تک ہونے والے 34 ویں انٹرنیشنل بک فیئر 2025 میں شریک ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وفد میں، جس کی قیادت کمیشن کر رہا ہے، معروف ادبی اور ثقافتی شخصیات و ادارے شامل ہیں جن میں کنگ عبدالعزیر فاؤنڈیشن فار ریسرچ اینڈ آرکائیوز،کنگ عبدالعزیز پبلک لائبریری، پرنس سطام بن عبدالعزیز یونیورسٹی، وزارت اسلامی امور، کنگ فہد نیشنل لائبریری، ’نشر پبلشنگ اینڈ ڈسٹری بیوشن کو اور دا پبلشنگ ایسوسی ایشن‘ کی نمائندگی ہے۔
مزید پڑھیں
-
نئی دہلی بک فیئر، سعودی پویلین میں عربی کتابوں کے انگریزی تراجمNode ID: 885713
-
مسقط کے انٹرنیشنل بک فیئر میں سعودی عرب کا پویلین قائمNode ID: 888847
’دوحہ ایگزیبشن اینڈ کنوینشن سینٹر‘ میں ہونے والے اس ایونٹ میں واقع سعودی پویلین میں تنوع سے بھرپور ثقافتی اور ادبی مواد موجود ہے جو مملکت کے دلکش و تاباں وسیع منظر نامے کو ظاہر کرتا ہے۔
’لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن کمیشن کے سی ای او ڈاکٹر عبدالطیف الواصل نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ’ مملکت کی دوحہ بک فیئر میں شرکت دونوں ممالک کے درمیان مضبوط ثقافتی روابط کی آئینہ دار ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’کمیشن دوحہ میں ہونے والی نمائش میں شرک سے یہ چاہتا ہے کہ دنوں ملکوں میں ادب، اشاعت اور ترجمے کے میدان میں مشترکہ تعاون کو فروغ دیا جائے۔‘
ان کا کہنا تھا’ اس کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب اور قطر میں دانش کی اہمیت میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے اور ثقافتی تحریک میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔‘

ان کے مطابق دوحہ میں ہونے والی نمائش، پبلشنگ مارکیٹ کو تعاون فراہم کرنے کا ایک موقع ہے جس سے سعودی ناشروں کو دنیا بھر کے ناشروں کے ساتھ رابطے کا بھی موقع ملے گا۔
دوحہ بک فیئر، مملکت کی بین الاقوامی سٹیج پر موجودگی میں اضافے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے جس سے علمی تبادلے کے دروازے کھلیں گے۔
پوری دنیا کے پبلشنگ ہاؤسز اور دانشورں کے درمیان تعلق کو مزید فروغ ملے گا جس سے ثقافتی روابط نمایاں اور دونوں اطراف کے بیچ دانشورانہ مکالمہ بہتر ہوگا۔
بک فیئر میں شرکت سے سعودی عرب چاہتا ہے کہ مختلف ممالک سے آنے والے افراد کو یہ دیکھنے کا موقع ملے کہ مملکت میں کتنا زیادہ ثقافتی ارتقا ہوا ہے اور وژن 2030 کے تحت خاص طور پر ادب، اشاعت اور ترجمے کے شعبوں میں کتنی تبدیلی آئی ہے۔