ریاض کے کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر نے ایک جدید روبوٹک سرجیکل سسٹم کی مدد سے آٹھ برس کے بچے کے جگر کا ٹرانسپلانٹ کیا ہے۔ مریض کو صرف دو ہفتوں کے اندر ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق اگرچہ بچے کے چھوٹے قد اور سرجری کے لیے محدود جگہ کی وجہ سے یہ عمل پیچیدہ تھا لیکن روبوٹک اعضا کی پیوندکاری کے حوالے سے سینٹر کے تجربے نے اس ٹیکنالوجی کو بچوں کے لیے بھی قابل عمل بنانے میں مدد دی۔
مزید پڑھیں
-
ریاض کے شاہ فیصل ہسپتال میں دل کا پہلا مکمل روبوٹک آپریشنNode ID: 884542
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس کے لیے ایک خاص سرجیکل منصوبہ بنایا گیا جس میں روبوٹک آلات کے داخلے کے مقامات کو دوبارہ ترتیب دینا شامل تھا۔
پروفیسر ڈیٹر بروئیرنگ جو آرگن ٹرانسپلانٹ سینٹر آف ایکسیلینس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اور مرکزی سرجن ہیں، نے کہا کہ’ روایتی طور پر روبوٹک آپریشن کی تکنیک صرف بالغوں تک محدود ہیں لیکن ہم نے کامیابی سے انہیں بچوں کے لیے بھی قابل استعمال بنا لی جس کے نتیجے میں غیرمعمولی پیچیدگیوں میں نمایاں کمی حاصل ہوئی ہے۔‘
’ٹراسنپلانٹ کے لیے آپریشن کے طریقہ کار کو بچے کے چھوٹے جسم اور محدود جگہ کے مطابق دوبارہ ڈیزائن کرنا ضروری تھا جس کا حل ہم نے روبوٹک آلات کے داخلے کے مقامات کو انتہائی احتیاط سے ترتیب دے کر نکالا تاکہ زیادہ سے زیادہ تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔‘
یہ آپریشن بچوں کے علاج میں روبوٹک سرجری کے استعمال کو وسعت دینے کے لیے ایک زبردست مثال ہے۔
یہ ٹیکنالوجی نہایت درست کنٹرول فراہم کرتی ہے، پیچیدگیوں میں کمی لاتی ہے اور حفاظت کو بہتر بناتی ہے جس سے بچوں کے لیے مخصوص روبوٹک آپریشن کے لیے راہ ہموار ہوتی ہے۔
یہ جدید سنگ میل کنگ فیصل سینٹر کو روبوٹک سرجری میں گلوبل لیڈر کے طور پر مقام دیتا ہے۔
ہسپتال نے اس سے پہلے دنیا کا پہلا مکمل روبوٹک دل کا ٹرانسپلانٹ اور پہلا روبوٹک جگر کا ٹرانسپلانٹ بھی کیا ہے۔