سعودی ولی عہد کا شکریہ، ٹرمپ ’مین آف پیس‘ ہیں: شہباز شریف
شہباز شریف نے کہا کہ ’برادر اور دوست ملکوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا۔‘ فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ انڈیا سے حالیہ جنگ کے دوران ساتھ دینے اور حوصلہ افزائی کرنے پر سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کی رات ڈاکیارڈ کراچی میں نیوی کے افسروں اور جوانوں سے خطاب میں کہا کہ ’جنگ بندی اس لیے ہوئی کیونکہ دشمن مزید پٹنے اور رسوا ہونے کے لیے تیار نہیں تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہماری بحری طاقت کا کوئی بال بیکا نہ کر سکا۔ ملک پہلے بھی ناقابل تسخیر تھا اور اب فوج نے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دیا ہے۔‘
پاکستان کے وزیراعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’مین آف پیس‘ قرار دیا اور کہا کہ ’انہوں نے صدق دل سے جنگ بندی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ دل کی گہرائیوں سے اُن کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’اس بحران کے دوران ہماری بندرگاہیں مکمل طور پر فعال رہیں جبکہ انڈیا کے مغربی ساحل پر تجارتی سرگرمیاں ماند پڑ گئیں۔ ہماری شارک نے انڈیا کی وہیل کو مار بھگایا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’ہماری بحریہ مکمل طور پر تیار تھی، بحری ہتھیار اپنی پوزیشن پر نصب کر دیے گئے تھے۔ انڈیا کا نیول کیریئر وکرانت 400 میل سے آگے آنے کی ہمت نہ کر سکا۔ دشمن یہ سبق قیامت تک یاد رکھے گا۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’پی این ایس مہران کے شہید لیفٹیننٹ یاسر کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے دشمن کے سامنے سینہ سپر ہو کر جان قربان کر دی۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نیوی نے گذشتہ 15 برسوں میں غیرمعممولی ترقی کی ہے۔ ’دشمن اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ پاکستان نیوی نے خیلج فارس اور بحیرہ عرب میں طاقت کا توازن بدل کر رکھ دیا ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم امن پسند قوم اور تمام تصفیہ طلب مسائل کا بات چیت کے ذریعے حل چاہتے ہیں مگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو جواب دینا جانتے ہیں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’برادر اور دوست ملکوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا اور حوصلہ افزائی کی۔ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر طیب اردوغان، متحدہ عرب امارات کے سربراہ، قطر کے امیر، آذربائیجان کے صدر، اور دیرینہ دوست چین کا ایک بار پھر شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘