Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ: شاہ سلمان کی جانب سے امریکی صدر کے دورے کے نتائج کی تعریف

اقتصادی و دوستانہ تعلقات میں اضافے کے لیے مفید قرار دیا ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے نتائج کو سراہتے ہوئے ان کے نتائج کو دوطرفہ تعلقات بالخصوص سٹرٹیجک اور معاشی شعبوں میں تاریخی پیش رفت قرار دیا۔
کابینہ کا اجلاس منگل کو جدہ میں شاہ سلمان بن عبدالعزیزکی زیر صدارت ہوا۔
اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سعودی عرب کی دعوت قبول کرنے  پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو سراہتے ہوئے اسے دونوں ملکوں کے مابین اقتصادی و دوستانہ  تعلقات میں اضافے کے لیے مفید قرار دیا۔
 قائمقام وزیر اطلاعات و وزیرمملکت اوررکن کابینہ برائے امورشوری کونسل ڈاکٹر عصام بن سعد نے اجلاس کے بعد بتایا’ کابینہ نے خلیجی امریکی کانفرنس میں ولی عہد کی تقریر کی تعریف کی جو انتہائی جامع تھی جس میں مشترکہ تعاون کو تیز کرنے، برادر اور دوست ممالک کے ساتھ کثیر الجہتی کاموں اور ترقی کے حوالے سے مملکت کے  موقف پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے خطے میں فروغِ امن اور تنازعات کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی تعاون پر زور دیا گیا۔
 کابینہ نے جمہوریہ شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کے حوالے سے ولی عہد کی کوششوں پر امریکی صدر کے مثبت رد عمل کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ پابندیوں کے خاتمہ سے برادر ملک کی تعمیرِ نو اورترقی کی راہیں ہموار ہوں گی۔
اجلاس نے عرب لیگ کے 34 ویں اجلاس میں مملکت کی جانب سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے کسی بھی امکان کو مسترد کیے جانے کے اقدام کی تعریف کی۔
 کابینہ نے شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے قیام کو دس برس مکمل ہونے پر ملنے والی کامیابیوں کو سراہا جس کے ذریعے 100 سے زائد ممالک میں لاکھوں ضرورت مندوں کی مدد کی جائے گی۔
ملکی سطح پرہونے والے ترقیاتی امور کے حوالے سے بتایا گیا کہ کابینہ نے مملکت میں آٹو انڈسٹری کے حوالے سے 3 عالمی کمپنیوں کی رضامندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسے مملکت کے اقتصادی و صنعتی مستقبل کے لیے بہترین اقدام قرار دیا۔
کابینہ نے آئی ایس ای ایف 2025 ایوارڈ حاصل کرنے والے ہونہار سعودی طلبہ و طالبات کو انک ی شاندار کامیابی مبارک باد دی اور اسے مملکت کی جانب سے تعلیمی شعبے میں کی جانے والی خصوصی توجہ کا مظہر قرار دیا۔
اجلاس میں مقررہ ایجنڈے پر بحث کی گئی۔ علاوہ ازیں مملکت کے ساتھ مختلف ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

 

شیئر: