Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واشنگٹن میں فائرنگ سے اسرائیلی سفارت خانے کے دو اہلکار ہلاک، مشتبہ شخص گرفتار

پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے جانے والے شخص نے ’فلسطین کو آزاد کرو‘ کا نعرہ لگایا (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے ایک واقعے میں اسرائیلی سفارت خانے کے دو اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ واقعے کے بعد ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعہ واشنگٹن ڈی سی میں کیپٹل جیوئش میوزیم کے باہر پیش آیا۔
رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے اور اٹارنی آفس کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں ایک مرد اور ایک خاتون اہلکار شامل ہیں۔
واشنگٹن پولیس کی سربراہ پامیلا سمتھ کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے جو میوزیم کے باہر موجود تھا اور اس نے گرفتاری کے وقت ’فسلطین کو آزاد کرو‘ کے نعرے لگائے۔
اسرائیلی ایمبیسی کے ایک ترجمان نائم کوہن کا کہنا ہے کہ ’دو سٹاف ارکان کو کافی قریب سے گولیاں ماری گئیں جب وہ میوزیم میں ایک ایونٹ میں شرکت کے لیے آ رہے تھے۔‘
تاہم اسرائیلی سفارت خانے کی جانب سے فوری طور پر ملزم، متاثرین یا اقدام کے محرک سے متعلق سوالوں کا جواب نہیں دیا گیا
ہوم لینڈ سکیورٹی کے سیکریٹری نوئم نے بھی تصدیق کی ہے کہ مرنے والے دونوں افراد اسرائیلی سفارت خانے سے منسلک تھے۔
انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’ہم اس معاملے کی تیزی سے تفتیش کر رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ معلومات سامنے آ سکے اور واقعے کے ذمہ دار کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ’
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’سام دشمنی کی بنیاد‘ پر قتل کے واقعے کو ’خوفناک‘ قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے۔
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر لکھا کہ ’سام دشمنیدشمنی پر مبنی ایسے خوفناک واقعات ختم ہونے چاہییں، نفرت اور بنیاد پرستی کے لیے امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔‘
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل کا کہنا ہے کہ انہیں اور ان کی ٹیم کو فائرنگ کے واقعے سے متعلق بریفنگ دی گئ ہے۔
انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’ہم میٹروپولیٹن پولیس کے ساتھ مل کر مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ براہ مہربانی متاٹرین کی فیملیز کے لیے دعا کریں۔‘
امریکہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے واقعے کو ’سام دشمنی کی بنیاد پر دہشت گردی‘ قرار دیا ہے۔
ان کے مطابق ’سفارت کاروں اور یہودی کمونٹی کو نقصان پہنچانا ریڈ لائن ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ امریکی حکام واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیں گے۔‘
رپورٹ کے مطابق اٹارنی جنرل پام بونی اور کولمبیا کے ڈسٹرکٹ اٹارنی جینائن پیرو بھی فائرنگ کے وقت وہاں پر موجود تھے۔
میٹرو پولیٹن پولیس نے واقعے سے متعلق مزید تفصیلات سے احتراز کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھوڑی دیر میں پریس کانفرنس کی جائے گی۔

شیئر: