Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کی حمایت یافتہ پراکسیز نے بلوچستان کے امن کو خراب کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انڈیا کی حمایت یافتہ پراکسیز نے بلوچستان کے امن کو خراب کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
اتوار کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کوئٹہ کے زہری آڈیٹوریم میں قبائلی عمائدین کے گرینڈ جرگے سے خطاب کیا۔
اس جرگے کا مقصد قبائلی قیادت سے بات چیت اور بلوچستان میں سکیورٹی کی نئی صورتحال پر تبادلہ خیال تھا۔ جس میں خاص طور پر انڈیا کی جانب سے جاری پراکسی جنگ پر توجہ مرکوز کی گئی۔
وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ’بلوچستان میں کام کرنے والی انڈیا کی حمایت یافتہ پراکسیز نے امن کو خراب کرنے، صوبے کو غیرمستحکم کرنے اور حکومت پاکستان اور مسلح افواج کی قیادت میں ترقیاتی اقدامات کو متاثر کرنے کی اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔‘
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’فتنہ الہندوستان جیسے دہشت گرد گروہ مقامی لوگوں کی حمایت چاہتے ہیں جو انہیں نہیں ملنی چاہیے۔‘
شہباز شریف نے قبائلی عمائدین کی قیادت اور مثبت کردار کو سراہتے ہوئے دہشت گردوں کو کوئی سماجی جگہ نہ ملنے کو یقینی بنانے کی مستقل ضرورت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’انسداد دہشت گردی کی کوششوں کی کامیابی اور طویل مدتی امن و استحکام کے لیے یہ انتہائی اہم ہے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امن کے دشمنوں کو پاکستان کے اندر کام کرنے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی۔ ہمارا ان کے لیے پیغام واضح ہے کہ ’حکومت، مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انتظامیہ پاکستان کی مکمل حمایت کے ساتھ، دہشت گردی کے خلاف قوم کی جنگ کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، اور دہشت گردی کو فیصلہ کن انداز میں شکست دیں گے۔‘

اس جرگے کا مقصد قبائلی قیادت سے بات چیت اور بلوچستان میں سکیورٹی کی نئی صورتحال پر تبادلہ خیال تھا۔ (فوٹو: وزیراعظم ہاؤس)

’بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہے‘

جرگے سے خطاب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ ’انڈیا کی حمایت سے چلنے والے پراکسی جنگ اب کسی سے چھپی نہیں رہی، یہ ہمارے لوگوں، ہماری ترقی اور ہمارے امن کے خلاف کھلی ہے۔ ہمارے پاس اس کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہے۔ دشمن کی یہ مذموم کوششیں ناکام ہوں گی۔‘
’پاکستانی فوج قوم اور بہادر بلوچ لوگوں کی غیرمتزلزل حمایت کے ساتھ ہر اس ملکی یا غیرملکی دشمن کا مقابلہ کرے گی اور اسے کچل دے گی، جو ہماری خودمختاری کو چیلنج کرنے کی جرات کرے گا۔‘
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی فوج کسی بھی خطرے کا فیصلہ کن جواب دینے کے لیے پوری طرح الرٹ اور تیار ہے۔
انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ بلوچستان میں امن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے اور پاکستان کا مستقبل براہ راست ایک مستحکم، خوشحال بلوچستان سے وابستہ ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امن کے دشمنوں کو پاکستان کے اندر کام کرنے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی۔ (فوٹو: وزیراعظم ہاؤس)

وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے بلوچستان میں کام کرنے والی سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور عزم کو بھی سراہا۔ وزیراعظم نے شہدا کے اہل خانہ کو مکمل تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی اور انہیں یقین دلایا کہ دہشت گردوں، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کو بخشا نہیں جائے گا۔
جرگے کے اختتام پر قبائلی عمائدین نے حکومت پاکستان اور مسلح افواج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کا متفقہ عہد کیا، اور بلوچستان کی سلامتی، استحکام اور ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

 

شیئر: