Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے اقوام متحدہ کے اہداف کے حصول میں ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے کردار کو نمایاں کیا

’سائنس اور جدت سے فائدہ اٹھانے‘ کے عنوان سے پریزینٹیشن بھی دی۔(فوٹو: ایکس اکاونٹ سدایا)
سعودی عرب کی ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کی اتھاٹی نے اقوامِ متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقی کے اہداف میں مدد کے لیے مملکت کی ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کی کوششوں کو نمایاں کیا ہے۔
اتھارٹی نے اقوامِ متحدہ کی ’ساؤتھ- ساؤتھ تعاون‘ کی اعلٰی سطح کی کمیٹی کے بائیسویں اجلاس میں شرکت کی جو 27 سے 30 مئی کے دوران ہوا۔
اتھارٹی نے اس کمیٹی میں ’سائنس اور جدت سے فائدہ اٹھانے‘ کے عنوان سے ایک پریزینٹیشن بھی دی۔
سعودی وفد کی سربراہی وزارتِ اقتصادی امور اور پلاننگ کے نمائندوں نے کی۔ ان کے ساتھ وزارتِ خارجہ کے چند اراکین بھی شامل تھے۔
اس کے علاوہ وزارتِ مواصلات، انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی اور سعودی فنڈ فار ڈیویلمنٹ کے اہلکار بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اتھارٹی نے مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا پر مبنی ڈیجیٹل سلوشنز کی تعمیر و ترقی کے لیے اپنے کام کی نمائش کی جن سے فیصلہ سازی میں اضافہ ہوتا ہے اور ان بین الاقوامی کوششوں کو مدد ملتی ہے جو خاص طور پر ترقی پزیر ملکوں میں جامع اور پائیدار ترقی کے لیے کی جا رہی ہیں۔
ان کوششوں میں مربوط اور اختراعی صلاحیت سے لیس ٹیکنالوجی سسٹم سے کام لیا جا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کمیٹی کے اجلاس میں سعودی اتھارٹی کی شرکت ظاہر کرتی ہے کہ سعودی عرب بین الاقوامی تنظیموں اور حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرنے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔

عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل نے سعودی عرب کے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے شعبے کی تعریف کی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اس طرح سعودی عرب ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت میں اپنے کامیاب تجربات کا تبادلہ دوسرے کے ساتھ کرتا ہے جو سعودی وژن 2030 کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے اور عالمی فورمز میں ایک متحرک پارٹنر کے طور پر مملکت کی موجودگی اور نمائندگی کر رہا ہے جس سے مستقبل میں مصنوعی ذہانت کی شکل کا تعین  ہوگا۔
اس ماہ کے شروع میں عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے دبئی میں منعقدہ کامرس نمائش میں سعودی عرب کے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے شعبے اور ڈیجیٹل تبدیلی میں تیزی سے اضافے پر اتھارٹی کے بڑھتے ہوئے کردار کی تعریف کی تھی۔
اتھارٹی نے مصنوعی ذہانت کی وسعت میں اضافہ کرتے ہوئے اسے کلیدی شعبوں تک بڑھا دیا ہے جس سے ’حکومتی خدمات کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے اور متنوع اقدامات کی وجہ سے پائیدار ترقی میں پیشرفت ہوئی ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کو آگے بڑھانے اور قومی صلاحیتوں کی تعمیر میں، اتھارٹی کی وجہ سے سعودی عرب مصنوعی ذہانت کی رہنما ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے جو وژن 2030 کے ڈیجیٹل معیشت اور معاشرے میں علم کے مقاصد کی طرف ایک امدادی قدم ہے۔

 

شیئر: