وادی منیٰ کی عارضی خیمہ بستی لاکھوں فرزندانِ اسلام کی لبیک کی صداؤں سے گونجنے لگی۔ آج حجاج نے سارا دن منیٰ کی خیمہ بستی میں گزارا جہاں وہ پانچوں وقت کی نماز ادا کرنے کے بعد رات گئے حج کے رکنِ اعظم کی ادائیگی کے لیے میدان عرفات روانہ ہو جائیں گے جس کی تیاریاں مکمل کر گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حج 1446 ہجری بمطابق 2025 کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس سال ’یسروطمانينة‘ (آسانی و اطمینان) کے سلوگن سے حج سیزن کا آغاز کیا جس کا مقصد حجاج کرام کو ہر طرح سے آرام و سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ کسی بھی قسم کی دشواری کے بغیر فریضہ حج ادا کریں۔
مزید پڑھیں
-
عازمین کی خدمت کے لیے منیٰ میں لڑکیوں کے سکاؤٹ کیمپ کا افتتاح
Node ID: 890484
حج انتظامات کے بارے میں پاکستان سے آنے والے حجاج کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے مثالی انتظامات کیے ہیں۔ دیارِ مقدس کے سفر کے آغاز سے لے کر ارضِ حرمین میں پہنچنے تک ہمیں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ تمام مراحل انتہائی خوبصورتی اور اطمینان کے ساتھ مکمل ہوئے۔
ایک اور عازم حج کا کہنا تھا کہ جس طرح پچھلی بار انتظامات مثالی کیے گئے تھے انہیں دیکھتے ہوئے یہی کہا جاسکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں بھی کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
وادی منیٰ جانے والے راستوں پر حج سکیورٹی فورسز کی جانب سے چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جہاں سے کسی کو بھی حج پرمٹ کے بغیر مشاعر مقدسہ میں جانے کی اجازت نہیں۔ سکیورٹی اہلکاروں کو خصوصی ڈیوائسسز دی گئی ہیں جن کے ذریعے وہ مشاعر میں آنے والوں کے پرمٹ کو چیک کرتے ہیں۔
حج سیزن کے آغاز سے ہی وزارتِ داخلہ نے ’لاحج بلا تصریح‘ یعنی ’پرمٹ کے بغیر حج نہیں‘ کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد ازدحام پر قابو پانا اور قانونی طور پر حج کرنے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا ہے۔