Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج کے دوسرے دن کے مراحل تصاویر میں

سیکیورٹی اہلکاروں کے دستے جمرات پر 24 گھنٹے موجود رہتے ہیں(فوٹو، عدنان مہدلی)
تشریق کے تین دن ہوتے ہیں جن میں  پہلا دن 11 ذی الحجہ ہے اس دن حجاج کرام تینوں علامتی شیطانوں کو کنکریاں مارتے ہیں۔
دوسرے دن یعنی 12 ذی الحجہ کو بھی حجاج تینوں علامتی شیطانوں کو سات سات کنکریاں مارتے ہیں اس کے بعد غروب آفتاب سے قبل لازمی ہے کہ حجاج وادی منی کو چھوڑ دیں۔
دوسرے دن غروب سے قبل منی سے رخصت نہ ہونے والے حجاج تشریق کے تیسرے دن بھی منی میں قیام کرتے ہیں اور تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد منی سے چلے جاتے ہیں۔
تشریق کے دوسرے دن صبح سے ہی حجاج کے قافلے جمرات پر آتے رہے اور شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد اپنے خیموں میں لوٹ جاتے۔
ایام تشریق کی رمی کے لیے چھوٹے شیطان ’جمرہ صغرہ‘ اس کے بعد درمیانے اور آخر میں بڑے شیطان کو کنکریاں ماری جاتی ہیں۔
کنکریاں ایک ایک کرکے ماری جاتی ہیں اکھٹی ساتوں کنکریاں مارنا درست نہیں ہوتا۔
جمرات پر رمی کے مناظر کو ایس آر ایم جی کے فوٹو گرافر ’عدنان مہدلی ‘ نے اپنے کیمرے میں محفوظ کیا جو اردو نیوز میں پیش کی جا رہی ہیں۔

ایام تشریق کی رمی کا آغاز چھوٹے شیطان سے کیا جاتا ہے بعدازاں درمیانے اور آخر میں بڑے شیطان کو کنکریاں ماری جاتی ہیں۔


 رضاکار اور دیگر اہلکار حجاج کی رہنمائی اور مدد میں مصروف ہیں ۔


جمرات پر حجاج کی آمد و رفت کے لیے راستوں کو جدا کیا گیا۔


ایام تشریق کے دوسرے دن بھی حجاج تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماریں گے


سیکیورٹی اہلکار امدادی سرگرمیوں میں بھی پیش پیش ہیں ۔


 جمرات پل کی بالائی منزلوں پر جانے کے لیے اسکیلیٹرز اور لفٹوں کا بھی انتظام ہے۔


جمرات پل پر رضاکاروں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے جو حجاج کی رہنمائی کے لیے انتہائی مفید ہوتے ہیں۔


حجاج قافلوں کے صورت میں مقررہ شیڈول کے مطابق رمی کے لیے آتے رہے۔


  جمرات پل پر حجاج کو منظم رکھنے میں سیکیورٹی اہلکاروں کا اہم کردار اہم ہے ۔


شہری دفاع کے امدادی یونٹس بھی جمرات پل پر ہمہ وقت موجود رہتے ہیں۔


رمی کے لیے جمرات پر  حجاج کی آمد کا سلسلہ ایام تشریق کے پہلے روز صبح سے جاری رہا

 

شیئر: