تشریق کے تین دن ہوتے ہیں جن میں پہلا دن 11 ذی الحجہ ہے اس دن حجاج کرام تینوں علامتی شیطانوں کو کنکریاں مارتے ہیں۔
دوسرے دن یعنی 12 ذی الحجہ کو بھی حجاج تینوں علامتی شیطانوں کو سات سات کنکریاں مارتے ہیں اس کے بعد غروب آفتاب سے قبل لازمی ہے کہ حجاج وادی منی کو چھوڑ دیں۔
دوسرے دن غروب سے قبل منی سے رخصت نہ ہونے والے حجاج تشریق کے تیسرے دن بھی منی میں قیام کرتے ہیں اور تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد منی سے چلے جاتے ہیں۔
تشریق کے دوسرے دن صبح سے ہی حجاج کے قافلے جمرات پر آتے رہے اور شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد اپنے خیموں میں لوٹ جاتے۔
ایام تشریق کی رمی کے لیے چھوٹے شیطان ’جمرہ صغرہ‘ اس کے بعد درمیانے اور آخر میں بڑے شیطان کو کنکریاں ماری جاتی ہیں۔
کنکریاں ایک ایک کرکے ماری جاتی ہیں اکھٹی ساتوں کنکریاں مارنا درست نہیں ہوتا۔
جمرات پر رمی کے مناظر کو ایس آر ایم جی کے فوٹو گرافر ’عدنان مہدلی ‘ نے اپنے کیمرے میں محفوظ کیا جو اردو نیوز میں پیش کی جا رہی ہیں۔










