ریاض کے شمال مشرق میں امام عبدالعزیز بن محمد رائل ریزرو، ماحولیاتی خوبیوں سے مزیّن ہے جس میں فطرت کے عمدہ ترین اوصاف اور عظمت کا رعب پیدا کرنے والی مختص زمین ہے۔
یہاں نہ صرف مخصوص ارضیاتی شکلیں پائی جاتی ہیں بلکہ وہ نایاب پودے اور جانور بھی اس مختص زمین کا طرۂ امتیاز ہیں جو خطرے سے دوچار انواع کی سرخ فہرست میں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کنگ عبدالعزیز رائل ریزرو میں رینگنے والے جانوروں پر تحقیقNode ID: 884479
-
شہزادہ محمد بن سلمان رائل ریزرو میں 40 خواتین رینجرز کی شمولیتNode ID: 886692
-
عرب خطے میں گرین انیشیٹیو کو آگے بڑھانے میں مملکت کا کردارNode ID: 890258
خصوصی مقصد کے لیے مختص کی گئی یہاں کی زمین پر آج کل وسیع پیمانے پر بحالی کا کام جاری ہے۔ 91 ہزار 500 مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے اس ریزرو میں، ہزاروں کی تعداد میں درخت لگائے جار رہے ہیں جن میں خاص طور پر ببول یا کیکر کے درخت بھی ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ اقدام، سعودی عرب کے ’گرین انیشی ایٹیو‘ سے ہم آہنگ ہے جس کے تحت مختص زمین پر نباتی حیات اور ماحولی توازن کو بحال کرنا ہے۔
ببول کے درخت اس مقصد کے لیے اہم ہیں کیونکہ ان میں صحرا کی سخت آب و ہوا کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ماحولی کردار کی اہمیت بھی ہے۔ ببول کے درختوں سے سایہ اور چارہ ملتا ہے اور یہ جنگلی حیات کے لیے محفوظ ٹھکانے کا کام بھی دیتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہ درخت زمین کی مٹی کو ٹوٹ پُھوٹ سے بچانے میں مدد دیتے ہیں اور پھولوں کے رس سے بننے والے بہترین قسم کے شہد کا اہم ذریعہ ہیں۔
مختص زمین کو جنگل میں تبدیل کرنے کے یہ جامع منصوبے، زمین کی ویرانی روکنے کے لیے بھی بہت اہم ہیں۔ بڑی تعداد میں جانوروں اور پودوں کے تامل سے پیدا ہونے والے متوازن ماحول کو جنم دیتے ہیں۔

علاوہ ازیں، وسائل کے تحفظ کو نظر میں رکھتے ہوئے متوازن ماحول پیدا کرنے میں یہ منصوبے، سعودی عرب کی کوششوں کو تقویت دیتے ہیں۔
ریزرو کی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اس کام کے لیے کمیونٹی میں آگاہی پیدا کرنے پر بھی توجہ دے رہی ہے جس میں طرح طرح کے جانوروں اور پودوں کی ایک جگہ موجودگی سے جنم لینے والے توازن اور جنگلی حیات کی تولید و تحفظ کے لیے پائیدار ماحول کو پروان چڑھانا ہے۔
اتھارٹی، ماحولیاتی ٹوئر گائیڈز کی قیادت میں یہاں تفریحی دوروں کا بھی انتظام کرتی ہے جس کی وجہ سے یہ جگہ ان ماحول پسند افراد کے لیے مرکز کا کام کر رہی ہے جو ہائیکنگ، پہاڑوں پر چڑھنے یا ماحولیاتی سیاحت کے دیگر مشاغل کے شوقین ہیں۔

ماحولیاتی جنت کہلانے والی یہ مختص زمین، مملکت کا دوسرا بڑا رائل ریزرو ہے۔ یہاں طرح طرح کی جنگلی حیات پائی جاتی ہے اور انواع و اقسام کے پودے اور درخت ہیں۔
اسی وجہ سے ماحول دوست افراد اس مقام پر ہائیکنگ کے لیے بھی آتے ہیں اور ویرانے کے حُسن میں مہم جوئی کے لیے بھی۔ وہ یہاں کیمپنگ بھی کرتے ہیں اور قدرتی وسائل کو نقصان پہنچائے بغیر شکار بھی کرتے ہیں۔

یہاں کی نباتی حیات، پرندوں کی بہت سی اقسام کے لیے پناہ گاہ کا کام دیتی ہے جو اس ماحولی توازن کو برقرار رکھتے ہیں جسے حشرات یا چھوٹے چوہے یا مردہ گوشت خراب کر سکتا ہے۔
یہ ریزرو اپنی ندیوں اور وادیوں میں نمایاں مقام رکھتا ہے جہاں بارش کا پانی اور سیلابی ریلے، سطحِ مرتفع العرومۃ سے ہوتے ہوئے الثمامۃ اور غیلانا کی وادیوں سے ہیں۔ یہی پانی بعد میں ندیوں اور پارک سے ہوتا ہوا روضۃ خریم تک پہنچ جاتا ہے۔