مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور دوریاستی فارمولے پرعملدرآمد سے متعلق اقوام متحدہ کی اعلی سطحی کانفرنس نے مشترکہ بیان میں غزہ میں مستقل بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے کوششوں کی مکمل و بھرپور حمایت جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق اقوام متحدہ کی اعلی سطح کی بین الاقوامی کانفرنس کے شریک سربراہوں نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
ہم فلسطین کی ریاست کو جلد تسلیم کر لیں گے: فرانسیسی صدرNode ID: 890930
سعودی عرب اور فرانس اور ورکنگ گروپوں کے شریک چیئرمن برازیل، کینڈا، مصر، انڈونیشیا، آئر لینڈ، اٹلی، جاپان، اردن،میکسیکو، ناروے، قطر، سینگال، سپین، ترکی، برطانیہ اور یورپی یونین کے علاوہ عرب لیگ کے مندوبین شامل ہیں۔
مشترکہ بیان میں خطے کی حالیہ صورتحال اور مسلسل کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا جس کے باعث مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے اقوام متحدہ کی اعلی سطح کی بین الاقوامی کانفرنس کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ’خطے کے موجودہ حالات کی نزاکت کے حوالے سے یہ ضروری ہے کہ بین الاقوامی قانون پرعمل درآمد کو یقینی بنانے اور حالات کو بہتر کرنے کے لیے سفارتی کارروائیوں کو تیز کیا جائے۔‘
اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ’ مشترکہ گروپس جلد گول میز کانفرنس کے انعقاد کے لیے وقت اور تاریخ کا تعین کریں گے تاکہ عالمی سطح پر مسئلے کی نزاکت کے پیش نظر حل کی جانب پیش قدمی کو تیز کیا جاسکے۔‘
موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ ضروری ہوگیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری، ریاستوں کی خود مختاری کا احترام، خطے کے تمام لوگوں کےلیے امن اور وقار کوششوں کو دگنا کیا جائے۔
بیان میں غزہ میں جنگ کے خاتمے اور دو ریاستی فارمولے کے ذریعے مسئلہ کے پائیدارحل اور منصفانہ حل اور خطے کے تمام ملکوں کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کی تمام کوششوں کی سپورٹ کا عزم کیا گیا۔