انڈیا کی ریاست اُتر پردیش کے علاقے مظفر نگر کے گاؤں رودکلی میں ایک افسوس ناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک 24 سالہ خاتون نے اپنے عاشق کے ساتھ مل کر اپنے ہی دو بچوں کو قتل کر دیا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے یہ سفاک قدم اس لیے اٹھایا کیونکہ وہ اپنے بچوں کو اپنی نئی زندگی اور ’ہنی مون‘ کی راہ میں رکاوٹ سمجھتی تھی۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ ’خاتون کا نام مسکان ہے جسے گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اس کا مبینہ عاشق جنید فرار ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
حادثے سے قبل طیارے میں کوئی خرابی نہیں تھی: ایئر انڈیاNode ID: 891144
سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس سنجے کمار کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’مسکان کے پانچ سالہ بیٹے ارحان اور ایک سالہ بیٹی عنایہ کی لاشیں جمعرات کو ان کے گھر سے مشتبہ حالت میں برآمد ہوئیں۔‘
تحقیقات کے دوران پولیس کو شواہد ملے کہ دونوں بچوں کی موت میں ان کی ماں ملوث ہے۔
گرفتاری کے بعد مسکان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ ’اس نے بچوں کو زہر دیا تاکہ وہ مر جائیں اور وہ اپنے عاشق جنید کے ساتھ نئی زندگی شروع کر سکے۔‘
ایس ایس پی سنجے کمار کے مطابق ’مسکان نے تفتیش کے دوران اقرار کیا ہے کہ بچے ان کی نئی زندگی میں رکاوٹ تھے، اس لیے انہوں نے انہیں زہر دے کر مار ڈالا۔‘
رپورٹ کے مطابق مسکان کا جنید کے ساتھ طویل عرصے سے تعلقات تھے۔ مسکان کا شوہر وسیم اس وقت چندی گڑھ میں ملازمت کر رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’دونوں مبینہ طور پر بچوں کو قتل کرنے کے بعد ہنی مون پر جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔‘
اس واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے جبکہ پولیس ملزم جنید کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔