پانی اور سمندر سے خوف زدہ رہنے والی سعودی لڑکی ’لمیا حریری‘ آج غوطہ خوری کی لائسنس یافتہ انسٹرکٹر ہیں۔ جو لڑکیوں اور بچوں کو پیراکی اور غوطہ خوری کی تربیت کامیابی سے دے رہی ہیں۔
اخبار 24 سے گفتگو کرتے ہوئے لمیا حریری کا کہنا تھا ’ابتدا میں مجھے سمندر کو دیکھ کر بہت خوف آتا تھا جب بھی ہم تفریح کے لیے ساحلی مقامات پر جاتے تھے تو میں ہمیشہ پانی سے دور ہی رہا کرتی تھی۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی لڑکی نے اپنے جگر کا ٹکڑا دے کر والد کی جان بچالیNode ID: 856826
-
صحرا میں اونٹوں کے ساتھ تنہا زندگی گزارنے والی سعودی خاتونNode ID: 889553
’سمندر سے خوف کی وجہ مجھے سمجھ نہیں آرہی تھی ایک دن زبردستی پانی میں اترنے کی کوشش کی مگرہمت ہی نہ کرسکی۔‘
انہوں نے کہا ’وہ دن شاید میرے لاشعوری خوف کا آخری دن تھا اس کے بعد میں نے یہ عہد کیا کہ کچھ بھی ہو میں پیراکی ضرور سیکھوں گی۔‘
لمیا حریری نے اپنی کوشش جاری رکھی اور پیراکی ہی نہیں سیکھی بلکہ غوطہ خوری سیکھ کر زیر آب کی دنیا تلاش کرنے میں مہارت حاصل کرلی۔
تربیتی کورس کے بارے میں انہوں نے بتایا ’ 8 سے دس برس تک کے بچوں اور لڑکیوں کے لیے کورس کا آغاز کیا۔ چار سے پانچ دنوں کا کورس ہوتا ہے جس کی فیس 2 سے 3 ہزار ریال ہے۔‘
پہلے دن بچوں کو پیراکی کے بارے میں بنیادی باتیں سیکھائی جاتی ہیں دوسری کلاس سوئمنگ پول کی ہوتی ہے جس میں بچوں کو پیراکی کی عملی تربیت دی جاتی ہے جو دو دنوں پر مشتمل ہوتی ہے۔
بعدازاں تین دن سمندر میں پیراکی اور اس کے بعد غوطہ خوری کی کلاسیں ہوتی ہیں۔ غوطہ خوری آدھے سے ایک گھنٹے پر محیط ہوتی ہے۔