معروف سوشل میڈیا سائٹ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ اس نے سال 2025 کی پہلی ششماہی میں واٹس ایپ پر سکیمز (دھوکہ دہی اور فراڈ) سے منسلک تقریباً 68 لاکھ جعلی اکاؤنٹس بند کیے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میٹا نے منگل کو کہا ہے کہ وہ اس قسم کی دھوکہ دہی کے خلاف حفاظتی اقدامات میں اضافہ کر رہا ہے۔
واٹس ایپ کی ایکسٹرنل افیئرز ڈائریکٹر کلیئر ڈیوی نے کہا کہ ’ہماری ٹیم نے ان اکاؤنٹس کی شناخت کی اور انہیں اس وقت غیرفعال کر دیا جب انہیں بنانے والی مجرمانہ شناخت کے حامل تنظیمیں انہیں استعمال کرنے والی تھیں۔‘
مزید پڑھیں
-
واٹس ایپ ہیکنگ کے واقعات، سائبر فراڈ سے کیسے بچا جائے؟Node ID: 891260
واٹس ایپ کے حکام کے مطابق یہ سکیمز اکثر منظم گروہوں کی جانب سے کیے جاتے ہیں جن میں جعلی کرپٹو کرنسی سرمایہ کاری اور جلد امیر ہونے کے جھوٹے منصوبے شامل ہوتے ہیں۔
میٹا کی ملکیتی چیٹنگ ایپ واٹس ایپ نے ایک بلاگ پوسٹ میں خبردار کیا کہ ’اگر آپ سے پیشگی ادائیگی مانگی جائے تاکہ آپ کو منافع یا آمدنی دی جا سکے تو اسے خطرے کی گھنٹی سمجھنا چاہیے۔‘
میٹا کے مطابق واٹس ایپ نے جنوب مشرقی ایشیا میں قائم سکیم سینٹرز سے منسلک 68 لاکھ سے زائد اکاؤنٹس کا پتا لگا کر انہیں بند کر دیا ہے۔
ٹیکنالوجی کمپنیوں کے مطابق واٹس ایپ اور میٹا نے اوپن اے آئی کے ساتھ مل کر کمبوڈیا میں ایک سکیم کو ناکام بنایا جس میں چیٹ جی پی ٹی کے ذریعے ایسے پیغامات تیار کیے گئے تھے جن میں واٹس ایپ چیٹ کا لنک شامل ہوتا تھا تاکہ صارفین کو پھنسایا جا سکے۔

منگل کو میٹا نے واٹس ایپ صارفین کو خبردار کرنا شروع کیا ہے کہ اگر انہیں کسی اجنبی گروپ میں شامل کیا جائے تو وہ محتاط رہیں۔
نئے ’سیفٹی اوورویوز‘ صارفین کو گروپ کی معلومات، سکیمز کی پہچان کے طریقے اور گروپ سے جلدی نکلنے کا آپشن فراہم کرتے ہیں۔
میٹا نے بلاگ پوسٹ میں مزید کہا کہ ’ہم سب اس صورتحال سے گزرے ہیں، کوئی اجنبی آپ کو میسج کرتا ہے یا گروپ چیٹ میں شامل کرتا ہے، اور کم خطرے والی سرمایہ کاری یا آسان رقم کا وعدہ کرتا ہے یا کہتا ہے کہ آپ کا کوئی بل واجب الادا ہے۔‘
’حقیقت یہ ہے کہ یہ اکثر سکیمز ہوتے ہیں جو صارفین کی ہمدردی، اعتماد اور مدد کرنے کی خواہش یا اس خوف کا فائدہ اٹھاتے ہیں کہ اگر وہ فوری طور پر رقم نہ بھیجیں تو انہیں نقصان ہو سکتا ہے۔‘