سعودی عرب کی ’دا آرٹ پیور گیلری فاؤنڈیشن‘ آج کل چین کے مشہور فنکار شُو لِی کی ایک نمائش کی میزبانی کر رہی ہے جس کا عنوان ہے ’فطرت میں خاموشی کے نغمے‘۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں چین کے سفارت خانے کے تعاون سے منعقدہ یہ نمائش 24 جون کو شروع ہوئی اور 25 جولائی تک دارالحکومت ریاض میں جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں
-
بیجنگ میں سعودی، چینی ثقافتی اور اقتصادی تعلقات پر سیمینارNode ID: 867981
-
جدہ سیزن: چائنا ٹاون میں چینی ثقافت اور فن تعمیر کی جھلکیاںNode ID: 870046
شُو لِی موجودہ دور کے چینی فن میں نمایاں شہرت کے مالک ہیں' انھوں نے چین کے قومی ثقافتی اداروں میں ممتاز حیثیتوں میں کام کیا ہے۔
اٹلی میں لیونارڈو ڈی ونچی میوزیم سمیت ان کے فنکارانہ کام کی نمائش 20 سے زیادہ ممالک میں ہو چکی ہے۔
روس، بیلجیئم، امریکہ، یوکرین اور انڈیا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ان کی فنکارانہ صلاحیتوں کا بھرپور اعتراف کیا گیا ہے۔ وہ روس کی اکیڈمی آف آرٹس کے رکن بھی ہیں۔
ان کی پینٹنگز کو چین کے مشہور و معروف مقامات پر جن میں ’نیشنل آرٹ میوزیم آف چائنا‘، ’گریٹ ہال آف دا پیپل‘ اور چین کی کمیونسٹ پارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں بھی رکھا گیا ہے۔
شو لی کا کام روایتی چینی تکنیک اور موجودہ دور کی واضح حساسیت کا ملاپ ہے۔

ا ن کے کام کی خصوصیت، پرسکون لینڈ سکیپ ہیں اور ان کا آرٹ متین جھیلوں اور دھندلکوں میں چھپی پہاڑیوں کا بیان ہے۔ یہ فن پارے دیکھنے والوں کو استغراق اور سوچ بچار کی کیفیت میں لے جاتے ہیں۔
وہ خود کہتے ہیں ’آرٹ صرف دیکھنے کے لیے نہیں بلکہ ایک جذباتی سفر کا نام ہے۔ میں اپنی آئل پینٹنگز میں ’تیزی سے گزرتے ہوئے حُسن کے ان لمحوں کو دکھاتا ہوں جو ہماری روزانہ کی زندگی کو آراستہ کرتے ہیں۔‘
’میرا کام کینوس اور اس پر اترنے والی دنیا کے درمیان ایک مکالمہ ہے۔ ایک ایسی دنیا جہاں روشنی محوِ رقص ہوتی ہے اور رنگ جب بولتے ہیں تو لفظوں سے زیادہ طاقتور ہوتےہیں۔‘

شو لِی کی پینٹنگز کی نمائش چین اور سعودی عرب کے مابین بڑھتے ہوئے ثقافتی مکالمے کا ایک حصہ ہے۔ اس سے دونوں ملکوں میں فنکارانہ تبادلوں اور دو قدیم اور بااثر تہذیبوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کی خواش کا اظہار ہوتا ہے۔
آج، چین کی فنکارانہ صلاحتیوں کو دنیا بھر میں مانا جاتا ہے اور کئی چینی فنکار دورِ حاضر کے منظرنامے کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
’دا آرٹ پیور گیلری فاؤنڈیشن‘ سعودی عرب کا ایک مشہور ادارہ ہے جو 1999 میں قائم ہوا تھا۔