جدہ میں’ٹیم لیب بارڈر لیس‘میوزیم کا سال مکمل، جہاں دلچسپ آرٹ دکھایا جاتا ہے
جدہ میں’ٹیم لیب بارڈر لیس‘میوزیم کا سال مکمل، جہاں دلچسپ آرٹ دکھایا جاتا ہے
جمعرات 3 جولائی 2025 5:58
25 سے زیادہ ممالک سے آنے والے مہمانوں کا خیرمقدم کیا ہے۔(فوٹو: عرب نیوز)
ایک سال بعد بھی جدہ میں ’ٹیم لیب بارڈر لیس‘ لوگوں کو اپنی جانب کھینچ رہا ہے، جہاں ڈیجیٹل آرٹ حرکت، روشنی اور موسم کے ساتھ ردعمل دیتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کے پہلے مستقل ڈیجیٹل آرٹ میوزیم کے طور پر اس نے 25 سے زیادہ ممالک سے آنے والے مہمانوں کا خیرمقدم کیا ہے۔ خاص طور پر نوجوانوں اور فن سے دلچسپی رکھنے والے افراد کا۔
ڈیجیٹل آرٹ حرکت، روشنی اور موسم کے ساتھ ردعمل دیتا ہے(فوٹو: عرب نیوز)
یہ ایک ثقافتی مرکز کے طور پر کام کر رہا ہے جو لوگوں کی امیدوں کی عکاسی کرتا ہے اور جدید فن سے رابطے کے نئے طریقے متعارف کرواتا ہے۔
یہ میوزیم ایک ایسا ثقافتی مرکز بن گیا ہے جو جدید فن کو دیکھنے اور سمجھنے کے نئے طریقے دکھاتا ہے۔ یہاں موجود انٹرایکٹیو آرٹ ورکس لوگوں کی حرکات پر ردعمل دیتے ہیں اور وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے ہر بار کا تجربہ مختلف ہوتا ہے۔
میوزیم کی افتتاحی تقریب کے دوران عرب نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹیم لیب بارڈرلیس کے بانی توشییوکی اینوکو نے میوزیم کے پیچھے موجود خیال کی وضاحت کی، انہوں نے کہا کہ ’ہر چیز کا آپس میں مسلسل تعلق ہے۔‘
جدہ میں یہ میوزیم اب ایک ثقافتی مرکز بن گیا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
انہوں نے کہا کہ ’اگرچہ ہر چیز اپنی الگ ہے لیکن ان کے درمیان کوئی حد نہیں ہے اور وہ ایک دوسرے پر اثر انداز بھی ہوتی ہیں۔‘
میوزیم کی بہت سی انسٹالیشنز قدرتی ترتیب کی عکاسی کرتی ہیں۔ مثلاً ’پرولیفریٹنگ امینس لائف‘ میں پھول مہینوں کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔
’فارسٹ لیمپس‘ اور فلاورز ان انفینیٹ ٹرانسپیرنسی‘ موسموں کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔ یہ ایسا منظر پیش کرتی ہیں جو بظاہر ساکن ہے لیکن حرکت کے ساتھ آہستہ آہستہ بدلتے رہتے ہیں۔
میوزیم کی بہت سی انسٹالیشنز قدرتی ترتیب کی عکاسی کرتی ہیں (فوٹو:عرب نیوز)
اینوکو نے یہ بھی بتایا کہ کئی فن پارے خاص طور پر جدہ کے میوزیم کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔
ٹیم لین بارڈر لیس سعودی عرب کی وزارت ثقافت کے اس وسیع منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد ورثے کی جگہوں کو جدید فن کے اظہار کے لیے استعمال کرنا ہے۔
یہ کوششیں سعودی وژن 2030 کے مقصد کے عین مطابق ہیں جو ثقافتی اور تخلیقی شعبوں کو مضبوط بنانا چاہتی ہے اور سعودی عرب کو عالمی سطح پر فن اور ٹیکنالوجی کا مرکز بنانے کی کوشش کرتی ہے۔