Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طائف کا تاریخی بازار ’سوق البلد‘ جو آج بھی شہر کی شناحت ہے

سوق البلد میں داخلے کے لیے تین دروازے ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)
طائف کے قلب میں واقع تاریخی بازار ’سوق البلد‘ آج بھی شہر کی شناحت کی ایک زندہ اور پائیدار علامت ہے۔
پتھر سے بنی تاریخی بازار کی عمارت جدید مالز اور تیز رفتار شہری توسیع کے باوجود فخر کے ساتھ کھڑی ہے جو ماضی اور حال کے درمیان نمایاں فرق کو ظاہر کرتی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق مقامی باشدے اور سیاح دونوں ہی اس بازار کے فن تعمیر، ثقافت اور روایات کے امتزاج سے متاثر ہیں۔ سوق البلد میں داخلے کے لیے تین دروازے ’باب الربع‘، ’باب العباس‘ اور ’باب الحزم‘ ہیں۔ وزیٹرز تاریخی ورثے کے دروازوں سے داخل ہوکر سوق البلد کی گلیوں میں گھومتے ہیں۔

بازار میں قیمتی پتھر، روایتی ملبوسات کی دکانیں بھی ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

سوق البلد کی دکانوں میں روایتی اشیا جن میں غلہ، شہد، گھی، مصالحے، سرمہ، مہندی اور جڑی بوٹیاں اس کے علاوہ ہاتھ سے بنے سونے اور چاندی کے زیورات اور قیمتی پتھر تک ہر چیز فروخت ہوتی ہے۔
ریشمی کپڑے اور خاص مواقع کے لیے خوبصورت روایتی ملبوسات اس بازار کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں اسی کے ساتھ قدیم نوادرات اور منفرد تحائف سے بھری دکانیں بھی موجود ہیں۔

بازار کے اطراف ہوٹل، گیسٹ ہاؤسز اور ریستوران بھی ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

سوق البلد کے اطراف روایتی سعودی کھانے پیش کرنے والے ریستوران، ہوٹل اور گیسٹ ہاؤسز موجود ہیں جو نہ صرف اسے خریداری کے لیے اہم مقام بناتا ہے بلکہ ایسا تجربہ جو طائف کی تاریخ اور مہمان نوازی کی روح ہے۔
طائف میونسپلٹی نے ’سوق البلد‘ کو نہ صرف معاشی مرکز بلکہ ایک اہم سیاحتی مقام بھی بنا کر اس کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ 

 

شیئر: