Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب، مہاجر پرندوں کی محفوظ گزرگاہ

’یہ خزاں کی ہجرت کا موسم ہے جو ایک موسمی اور مستقل واقعہ ہے‘ ( فوٹو: واس)
سعودی عرب میں ہر سال ستمبر اور اکتوبر کے مہینوں میں شمالی نصف کرہ ارضی سے آنے والے اور جنوب کی طرف جانے والے بڑی تعداد میں مہاجر پرندوں کی آمد ہوتی ہے۔
 یہ خزاں کی ہجرت کا موسم ہے جو ایک موسمی اور مستقل واقعہ ہے اور ملک کی ماحولیاتی تنوع کی دولت کو ظاہر کرتا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب اپنے اسٹراٹیجک جغرافیائی محلِ وقوع اور دو ملین مربع کلومیٹر سے زائد رقبے کی بدولت مہاجر پرندوں کے لیے ایک گزرگاہ اور محفوظ ٹھکانہ ہے۔
ملک کا وسیع وعریض رقبہ ان پرندوں کے لیے  قدرتی قیام گاہ ہے جو خوراک یا افزائشِ نسل کے لیے موزوں ماحول کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

یہ پرندے ملک کے مختلف علاقوں میں ٹھہرتے ہیں، جن میں سب سے نمایاں قمری، دخل، بٹیر اور رہو ہیں جو بہار اور گرمیوں کے موسم میں افریقہ سے آتے ہیں اور پھر گرمیوں کے اختتام اور خزاں کے آغاز پر دوبارہ شمال کی طرف چلے جاتے ہیں۔
مہاجر پرندے سعودی عرب میں دو بڑے راستے اختیار کرتے ہیں، پہلا بحیرۂ احمر کا راستہ اور دوسرا شمالی راستہ، جس سے باز، شاہین اوردیگرجیسے پرندے گزرتے ہیں۔
شمالی سرحدی علاقہ اپنے ماحولیاتی تنوع، نباتاتی ڈھانچے اور جغرافیائی تنوع کے باعث اس راستے میں ایک مرکزی ٹھکانہ شمار ہوتا ہے۔
یہ ہجرتیں ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہیں، جیسے بیجوں کی ترسیل اور کیڑوں کی افزائش کو محدود کرنا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ فطرت کو دلکش مناظر سے مزین کرتے ہیں جو پرندوں کے شائقین اور ماحولیاتی ماہرین کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں اور خطے کے ثقافتی و قدرتی پہلوؤں کو مزید مالامال بناتے ہیں۔

شیئر: