سعودی پروجیکٹ فار لینڈ مائن کلیئرنس جو مسام کے نام سے معروف ہے کے تحت گزشتہ ہفتے یمن بھر مزید ایک ہزار 140 بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز ڈیوائسز کو ہٹایا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق انجینیئروں نے ان میں ایک ہزار 90 پھٹنے سے رہ جانے والا آرڈیننس۔ 49 ٹینک شکن اور ایک اینٹی پرسنل بارودی سرنگ کو تلف کیا۔
مزید پڑھیں
-
مسام پروجیکٹ کےلیے ایوارڈ، یمن میں اہم انسانی کردار کا اعترافNode ID: 882945
-
یمن میں سعودی مسام پروجیکٹ نے ایک اہم سنگ میل عبور کیاNode ID: 891203
مسام پروجیکٹ 2018 میں شروع کیا گیا تھا، اس کے آغاز سے اب تک پانچ لاکھ 9 ہزار 612 بارودی سرنگیں اور دھماکہ خیز ڈیوائسز کو ہٹایا گیا ہے۔
دھماکہ خیز مواد اور بارودی سرنگوں کو بلا تفریق زمین میں بچھایا گیا تھا جو عام لوگوں، خاص طور پر بچوں، خواتین اور عمر رسیدہ افراد کے لیے سنگین خطرہ بن رہا تھا۔
اس پروجیکٹ کے تحت باردوی سرنگیں صاف کرنے والے مقامی انجینیئروں کی تربیت کی جاتی ہے اور انھیں آلات فراہم کیا جاتا ہے اور جو یمنی دھماکہ خیز مواد کی وجہ سے زخمی ہو جاتے ہیں، یہ پروجیکٹ انھیں مدد بھی دیتا ہے۔

پروجیکٹ کے تحت مختلف ٹیموں کو دیہات، سڑکوں اور سکولوں سے بارودی سرنگوں یا دھماکہ خیز مواد کو ہٹانے کا کام سونپا جاتا ہے تاکہ عام لوگ محفوظ رہتے ہوئے نقل و حرکت کر سکیں۔ انسانی بنیادوں کے تحت دی جانے والی امداد عام لوگوں تک پہنچ سکے۔
پروجیکٹ کی کوششوں سے ہلاکتوں میں نمایاں کمی ہوئی، بے گھر افراد اور کسانوں کو اپنے علاقوں میں واپس آنے اور کاشتکاری دوبارہ شروع کرنے کا موقع ملا ہے۔
اس کام کو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے سراہا گیا ہے۔